‌صحيح البخاري - حدیث 4570

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {الَّذِينَ يَذْكُرُونَ اللَّهَ قِيَامًا وَقُعُودًا وَعَلَى جُنُوبِهِمْ، وَيَتَفَكَّرُونَ فِي خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ} صحيح حدثنا علي بن عبد الله، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي، عن مالك بن أنس، عن مخرمة بن سليمان، عن كريب، عن ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ قال بت عند خالتي ميمونة فقلت لأنظرن إلى صلاة رسول الله صلى الله عليه وسلم فطرحت لرسول الله صلى الله عليه وسلم وسادة، فنام رسول الله صلى الله عليه وسلم في طولها، فجعل يمسح النوم عن وجهه، ثم قرأ الآيات العشر الأواخر من آل عمران حتى ختم، ثم أتى شنا معلقا، فأخذه فتوضأ، ثم قام يصلي، فقمت فصنعت مثل ما صنع ثم جئت فقمت إلى جنبه، فوضع يده على رأسي، ثم أخذ بأذني، فجعل يفتلها، ثم صلى ركعتين، ثم صلى ركعتين، ثم صلى ركعتين، ثم صلى ركعتين، ثم صلى ركعتين، ثم صلى ركعتين، ثم أوتر‏.‏

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4570

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت (الذین یذکرون اللہ قیاما وقعودا ) کی تفسیر ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالرحمن بن مہدی نے بیان کیا ، ان سے امام مالک بن انس نے ، ان سے مخرمہ بن سلیمان نے ، ان سے کریب نے اور ان سے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ میں ایک رات اپنی خالہ حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کے یہاں سو گیا ، ارادہ یہ تھاکہ آج رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز دیکھوں گا ۔ میری خالہ نے آپ کے لیے گدا بچھا دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے طول میں لیٹ گئے پھر ( جب آخری رات میں بیدار ہوئے تو ) چہرہ مبارک پر ہاتھ پھیر کر نیند کے آثار دور کئے ۔ پھر سورۃ آل عمران کی آخری دس آیات پڑھیں ، اس کے بعد آپ ایک مشکیزے کے پاس آئے اور اس سے پانی لے کر وضو کیا اور نماز پڑھنے کے لیے کھڑے ہو گئے ۔ میں بھی کھڑا ہو گیا اورجو کچھ آپ نے کیا تھا وہی سب کچھ میں نے بھی کیا اور آپ کے پاس آکر آپ کے بازومیں میں بھی کھڑا ہو گیا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سر پر اپنا دایاں ہاتھ رکھا اور میرے کان کو ( شفقت سے ) پکڑ کر ملنے لگے ۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعت تہجد کی نماز پڑھی ، پھر دو رکعت نماز پڑھی ، پھر دو رکعت نماز پڑھی ، پھر دو رکعت نماز پڑھی ، پھر دو رکعت نماز پڑھی ، پھر دو رکعت نماز پڑھی ، پھر وتر کی نماز پڑھی ۔