‌صحيح البخاري - حدیث 4563

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {إِنَّ النَّاسَ قَدْ جَمَعُوا لَكُمْ فَاخْشَوْهُمْ} صحيح حدثنا أحمد بن يونس ـ أراه قال ـ حدثنا أبو بكر، عن أبي حصين، عن أبي الضحى، عن ابن عباس، ‏{‏حسبنا الله ونعم الوكيل‏}‏ قالها إبراهيم عليه السلام حين ألقي في النار، وقالها محمد صلى الله عليه وسلم حين قالوا ‏{‏إن الناس قد جمعوا لكم فاخشوهم فزادهم إيمانا وقالوا حسبنا الله ونعم الوكيل‏}‏

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4563

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت ( ان الناس قد جمعوا لکم ) کی تفسیر ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ، میں سمجھتا ہوں کہ انہوں نے یہ کہا کہ ہم سے ابو بکر شعبہ بن عیاش نے بیان کیا ِ ، ان سے ابوحصین عثمان بن عاصم نے اور ان سے ابو الضحیٰ نے اور ان سے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہ کلمہ حسبنا اللہ ونعم الوکیل ابراہیم علیہ السلام نے کہا تھا ، اس وقت جب ان کو آگ میں ڈالا گیا تھا اور یہی کلمہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت کہا تھا جب لوگوں نے مسلمانوں کو ڈرانے کے لیے کہا تھا کہ لوگوں ( یعنی قریش ) نے تمہارے خلاف بڑا سامان جنگ اکٹھا کر رکھا ہے ، ان سے ڈرو لیکن اس بات نے ان مسلمانوں کا ( جوش ) ایمان اور بڑھا دیا اور یہ مسلمان بولے کہ ہمارے لیے اللہ کافی ہے اور وہی بہترین کام بنانے والا ہے ۔