كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {إِذْ هَمَّتْ طَائِفَتَانِ مِنْكُمْ أَنْ تَفْشَلاَ} صحيح حدثنا علي بن عبد الله، حدثنا سفيان، قال قال عمرو سمعت جابر بن عبد الله ـ رضى الله عنهما ـ يقول فينا نزلت {إذ همت طائفتان منكم أن تفشلا والله وليهما} قال نحن الطائفتان بنو حارثة وبنو سلمة، وما نحب ـ وقال سفيان مرة وما يسرني ـ أنها لم تنزل لقول الله {والله وليهما}
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
باب: آیت ( اذھمت طائفتٰن منکم ) الخ کی تفسیر
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، کہا عمروبن دینار نے کہا ، انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہما سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ ہمارے ہی بارے میں یہ آیت نازل ہوئی تھی ، جب ہم سے دو جماعتیں اس کاخیال کر بیٹھی تھیں کہ ہمت ہاردیں ، درآں حالیکہ اللہ دونوں کا مدد گار تھا ۔ سفیان نے بیان کیاکہ ہم دو جماعتیں بنو حارثہ اور بنو سلمہ تھے ۔ حالانکہ اس آیت میں ہمارے بودے پن کا ذکر ہے ، مگر ہم کو یہ پسند نہیں کہ یہ آیت نہ اترتی کیونکہ اس میں یہ مذکور ہے کہ اللہ ان دونوں گروہوں کا مدد گار ( سرپرست ) ہے ۔
تشریح :
اس سے بڑھ کر اور فضیلت کیاہو گی کہ ولایت الٰہی ہم کو حاصل ہو گئی۔ ہمارے بودے پن کا جو ذکر ہے وہ صحیح ہے۔ اس فضیلت کے سامنے ہم کو اس عیب کے فاش ہونے کا بالکل ملال نہیں۔
اس سے بڑھ کر اور فضیلت کیاہو گی کہ ولایت الٰہی ہم کو حاصل ہو گئی۔ ہمارے بودے پن کا جو ذکر ہے وہ صحیح ہے۔ اس فضیلت کے سامنے ہم کو اس عیب کے فاش ہونے کا بالکل ملال نہیں۔