‌صحيح البخاري - حدیث 4555

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {لَنْ تَنَالُوا البِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ} صحيح حدثنا محمد بن عبد الله الأنصاري، قال حدثني أبي، عن ثمامة، عن أنس ـ رضى الله عنه ـ قال فجعلها لحسان وأبي، وأنا أقرب إليه، ولم يجعل لي منها شيئا‏.‏

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4555

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت ( لن تنالوا البر حتٰی تنفقوا مما تحبون )کی تفسیر ہم سے محمد بن عبد اللہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے انصاری نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ، ان سے ثمامہ نے اور ان سے حضرت انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ پھر حضرت ابو طلحہ نے وہ باغ حسان اور ابی رضی اللہ عنہما کو دے دیا تھا ۔ میں ان دونوں سے ان کازیادہ قریبی تھا لیکن مجھے نہیں دیا ۔
تشریح : اس کی وجہ یہ تھی کہ ا نس رضی اللہ عنہ کی ماں ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کے نکاح میں تھیں، ابو طلحہ رضی اللہ عنہ انس رضی اللہ عنہ کو اپنے بےٹے کی طرح رکھتے تھے اور غیر نہیں سمجھتے تھے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ ا نس رضی اللہ عنہ کی ماں ابوطلحہ رضی اللہ عنہ کے نکاح میں تھیں، ابو طلحہ رضی اللہ عنہ انس رضی اللہ عنہ کو اپنے بےٹے کی طرح رکھتے تھے اور غیر نہیں سمجھتے تھے۔