كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {إِنَّ الَّذِينَ يَشْتَرُونَ بِعَهْدِ اللَّهِ وَأَيْمَانِهِمْ ثَمَنًا قَلِيلًا، أُولَئِكَ لاَ خَلاَقَ لَهُمْ} صحيح حدثنا علي ـ هو ابن أبي هاشم ـ سمع هشيما، أخبرنا العوام بن حوشب، عن إبراهيم بن عبد الرحمن، عن عبد الله بن أبي أوفى ـ رضى الله عنهما ـ أن رجلا، أقام سلعة في السوق فحلف فيها لقد أعطى بها ما لم يعطه. ليوقع فيها رجلا من المسلمين، فنزلت {إن الذين يشترون بعهد الله وأيمانهم ثمنا قليلا} إلى آخر الآية.
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
باب: آیت ( ان الذین یشترون بعھد اللہ وایمانھم ) الخ کی تفسیر
ہم سے علی بن ابی ہاشم نے بیان کیا ، انہوں نے ہشیم سے سنا ، انہوں نے کہاہم کو عوام بن حوشب نے خبر دی ، انہیں ابراہیم بن عبد الرحمن نے اورانہیں حضرت عبد اللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ نے کہ ایک شخص نے بازار میں سامان بیچتے ہوئے قسم کھائی کہ فلاں شخص اس سامان کا اتنا روپیہ دے رہا تھا ، حالانکہ کسی نے اتنی قیمت نہیں لگائی تھی ، بلکہ اس کا مقصد یہ تھا کہ اس طرح کسی مسلمان کو وہ دھوکا دےکر اسے ٹھگ لے تو اس پر یہ آیت نازل ہو ئی کہ ” بےشک جو لوگ اللہ کے عہد اور اپنی قسموں کوتھوڑی قیمت پر بیچتے ہیں “ آخر آیت تک ۔
تشریح :
آیت میں بتلایا گیا ہے کہ معاملہ داری میں جھوٹی قسمیں کھانا اور اس طرح کسی کو نقصان پہنچانا کسی مرد مومن کا کام نہیں ہے۔ مسلمانوں کو اس عادت سے بچنا چاہیے۔
آیت میں بتلایا گیا ہے کہ معاملہ داری میں جھوٹی قسمیں کھانا اور اس طرح کسی کو نقصان پہنچانا کسی مرد مومن کا کام نہیں ہے۔ مسلمانوں کو اس عادت سے بچنا چاہیے۔