‌صحيح البخاري - حدیث 455

كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ أَصْحَابِ الحِرَابِ فِي المَسْجِدِ صحيح زَادَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ المُنْذِرِ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: «رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالحَبَشَةُ يَلْعَبُونَ بِحِرَابِهِمْ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 455

کتاب: نماز کے احکام و مسائل باب: چھوٹے نیزوں سے مسجد میں کھیلنا ابراہیم بن منذر سے روایت میں یہ زیادتی منقول ہے کہ انھوں نے کہا ہم سے ابن وہب نے بیان کیا، کہا کہ مجھے یونس نے ابن شہاب کے واسطے سے خبر دی، انھوں نے عروہ سے، انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا جب کہ حبشہ کے لوگ چھوٹے نیزوں ( بھالوں ) سے مسجد میں کھیل رہے تھے۔
تشریح : اس باب کا مقصد یہ ہے کہ ایسے ہتھیار لے کر مسجد میں جانا جن سے کسی کو کسی قسم کا نقصان پہنچنے کا ا ندیشہ نہ ہو، جائز ہے اوربعض روایات میں ہے کہ حضرت عمررضی اللہ عنہ نے ان کے اس کھیل پر اظہارناراضگی کیاتوآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نیزوں سے کھیلنا صرف کھیل کود کے درجے کی چیز نہیں ہے بلکہ اس سے جنگی صلاحیتیں پیدا ہوتی ہیں۔ جو دشمنانِ اسلام کی مدافعت میں کام آئیں گی۔ ( فتح الباری اس باب کا مقصد یہ ہے کہ ایسے ہتھیار لے کر مسجد میں جانا جن سے کسی کو کسی قسم کا نقصان پہنچنے کا ا ندیشہ نہ ہو، جائز ہے اوربعض روایات میں ہے کہ حضرت عمررضی اللہ عنہ نے ان کے اس کھیل پر اظہارناراضگی کیاتوآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نیزوں سے کھیلنا صرف کھیل کود کے درجے کی چیز نہیں ہے بلکہ اس سے جنگی صلاحیتیں پیدا ہوتی ہیں۔ جو دشمنانِ اسلام کی مدافعت میں کام آئیں گی۔ ( فتح الباری