‌صحيح البخاري - حدیث 4545

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {وَإِنْ تُبْدُوا مَا فِي أَنْفُسِكُمْ أَوْ تُخْفُوهُ يُحَاسِبْكُمْ بِهِ اللَّهُ، فَيَغْفِرُ لِمَنْ يَشَاءُ وَيُعَذِّبُ مَنْ يَشَاءُ، وَاللَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ} صحيح حدثنا محمد، حدثنا النفيلي، حدثنا مسكين، عن شعبة، عن خالد الحذاء، عن مروان الأصفر، عن رجل، من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم وهو ابن عمر أنها قد نسخت ‏{‏وإن تبدوا ما في أنفسكم أو تخفوه‏}‏ الآية‏.‏

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4545

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت (ون تبدوا مافی انفسکم او تخفوہ )الخکی تفسیر ہم سے محمد بن یحییٰ نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبد اللہ بن محمد نفیلی نے بیان کیا ، کہا ہم سے مسکین بن بکیر حران نے بیان کیا ، ان سے شعبہ نے ، ان سے خالد حذاءنے ، ان سے مروان اصفر نے اور ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک صحابی یعنی حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ آیت ” اور جو کچھ تمہارے نفسوں کے اندر ہے اگرتم ان کو ظاہر کرویا چھپائے رکھو ۔ “ آخر تک منسوخ ہوگی تھی ۔
تشریح : امام احمد نے مجاہد سے نکالا کہ میں ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس گیا۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے یہ آیت وان تبدوا مافی انفسکم پڑھی اور رونے لگے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ جب یہ آیت اتری تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو بہت رنج ہوااور کہنے لگے یا رسول اللہ ! ہم تو تباہ ہو گئے کیونکہ دل ہمارے ہاتھ میں نہیں ہیں اور دلوں میں طرح طرح کے خیال آتے ہی رہتے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہو ( سمعنا واطعنا ) پھر آیت لا یکلف اللہ ( البقرۃ: 286 ) نے اس کو منسوخ کردیا۔ امام احمد نے مجاہد سے نکالا کہ میں ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس گیا۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے یہ آیت وان تبدوا مافی انفسکم پڑھی اور رونے لگے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ جب یہ آیت اتری تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو بہت رنج ہوااور کہنے لگے یا رسول اللہ ! ہم تو تباہ ہو گئے کیونکہ دل ہمارے ہاتھ میں نہیں ہیں اور دلوں میں طرح طرح کے خیال آتے ہی رہتے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہو ( سمعنا واطعنا ) پھر آیت لا یکلف اللہ ( البقرۃ: 286 ) نے اس کو منسوخ کردیا۔