كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {فَأْذَنُوا بِحَرْبٍ مِنَ اللَّهِ وَرَسُولِهِ} صحيح حدثني محمد بن بشار، حدثنا غندر، حدثنا شعبة، عن منصور، عن أبي الضحى، عن مسروق، عن عائشة، قالت لما أنزلت الآيات من آخر سورة البقرة قرأهن النبي صلى الله عليه وسلم في المسجد، وحرم التجارة في الخمر.
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
باب: آیت ( فاذنوا بحرب من اللہ ورسولہ )کی تفسیر
مجھ سے محمدبن بشار نے بیان کیا ، کہا ہم سے غندر نے بیان کیا ، ان سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے منصور نے ، ان سے ابوالضحیٰ نے ، ان سے مسروق نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ جب سورۃ بقرہ کی آخری آیتیں نازل ہوئیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں مسجد میں پڑھ کر سنایا اور شراب کی تجارت حرام قرار دی گئی ۔
تشریح :
سود خوروں کو تنبیہ کی گئی کہ یا تو وہ اس سے باز آجائیں ورنہ خدا اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ لڑائی کے لیے تیار ہوجائیں۔ گویا سود خوری سے باز نہ آنیوالے مسلمان اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے بر سر جنگ ہیں۔ ان کو اپنے انجام سے ڈر نا چاہیے۔
سود خوروں کو تنبیہ کی گئی کہ یا تو وہ اس سے باز آجائیں ورنہ خدا اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ لڑائی کے لیے تیار ہوجائیں۔ گویا سود خوری سے باز نہ آنیوالے مسلمان اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے بر سر جنگ ہیں۔ ان کو اپنے انجام سے ڈر نا چاہیے۔