كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {وَإِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَاءَ فَبَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلاَ تَعْضُلُوهُنَّ أَنْ يَنْكِحْنَ أَزْوَاجَهُنَّ} صحيح حدثنا عبيد الله بن سعيد، حدثنا أبو عامر العقدي، حدثنا عباد بن راشد، حدثنا الحسن، قال حدثني معقل بن يسار، قال كانت لي أخت تخطب إلى. وقال إبراهيم عن يونس، عن الحسن، حدثني معقل بن يسار،. حدثنا أبو معمر، حدثنا عبد الوارث، حدثنا يونس، عن الحسن، أن أخت، معقل بن يسار طلقها زوجها، فتركها حتى انقضت عدتها، فخطبها فأبى معقل، فنزلت {فلا تعضلوهن أن ينكحن أزواجهن}.
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
باب: آیت ( واذا طلقتم النساءفبلغن اجلھن ) الآیۃ کی تفسیر
ہم سے عبید اللہ بن سعید نے بیان کیا ، کہاہم سے ابو عامر عقدی نے بیان کیا ، کہا ہم سے عباد بن راشد نے بیان کیا ، کہا ہم سے حسن نے بیان کیا ، کہاکہ مجھ سے معقل بن یسار رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ، انھوں نے بیان کیا کہ میری ایک بہن تھیں ۔ ان کو ان کے اگلے خاوند نے نکاح کا پیغام دیا ( دوسری سند ) اور ابراہیم بن طہمان نے بیان کیا ، ان سے یونس نے ، ان سے امام حسن بصری نے اور ان سے معقل بن یسار رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ( تیسری سند ) اور امام بخاری نے کہا کہ ہم سے ابو معمر نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا ، کہا ہم سے یونس نے بیان کیا اور ان سے امام حسن بصری نے کہ معقل بن یسارر ضی اللہ عنہ کی بہن کو ان کے شوہر نے طلاق دے دی تھی لیکن جب عدت گزر گئی اور طلاق بائن ہوگئی تو انہوں نے پھر ان کے لیے پیغام نکاح بھیجا ۔ معقل رضی اللہ عنہ نے اس پر انکار کیا ، مگر عورت چاہتی تھی تو یہ آیت نازل ہوئی کہ ” تم انہیں اس سے مت روکو کہ وہ اپنے پہلے شوہرسے دوبارہ نکاح کریں ۔ “
تشریح :
یعنی عورتیں اگراپنے اگلے خاوند سے نکاح کرنا چاہیں تو ان کو مت روکو۔ آیت میں مخاطب عورتوں کے اولیاءہیں۔ ابراہیم بن طہمان کی روایت کو خود امام بخاری نے کتاب النکاح میں وصل کیا ہے۔ وہیں معقل رضی اللہ عنہ کی بہن اور اس کے خاوند کا نام بھی مذکورہے۔ حکم مذکور طلاق رجعی کے لیے ہے اور طلاق بائن کے لیے بھی جبکہ شرعی حلالہ کے بعد عورت پہلے خاوند سے نکاح کرنا چاہے تو اسے روکنا نہ چاہیے، اور خود حلالہ کرنے کرانے والوں پر خدا کی لعنت ہوتی ہے۔
یعنی عورتیں اگراپنے اگلے خاوند سے نکاح کرنا چاہیں تو ان کو مت روکو۔ آیت میں مخاطب عورتوں کے اولیاءہیں۔ ابراہیم بن طہمان کی روایت کو خود امام بخاری نے کتاب النکاح میں وصل کیا ہے۔ وہیں معقل رضی اللہ عنہ کی بہن اور اس کے خاوند کا نام بھی مذکورہے۔ حکم مذکور طلاق رجعی کے لیے ہے اور طلاق بائن کے لیے بھی جبکہ شرعی حلالہ کے بعد عورت پہلے خاوند سے نکاح کرنا چاہے تو اسے روکنا نہ چاہیے، اور خود حلالہ کرنے کرانے والوں پر خدا کی لعنت ہوتی ہے۔