كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ نِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ فَأْتُوا حَرْثَكُمْ أَنَّى شِئْتُمْ وَقَدِّمُوا لِأَنْفُسِكُمْ} صحيح وعن عبد الصمد، حدثني أبي، حدثني أيوب، عن نافع، عن ابن عمر، {فأتوا حرثكم أنى شئتم} قال يأتيها في. رواه محمد بن يحيى بن سعيد عن أبيه عن عبيد الله عن نافع عن ابن عمر.
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
باب: نساءکم حرث لکم فاتواحرثکم انی شئتم )الخ
اور عبد الصمد بن عبد الوارث سے روایت ہے ، ان سے ان کے والد نے بیان کیا ، ان سے ایوب نے بیان کیا ، ان سے نافع نے اور ان سے ابن عمر رضی اللہ عنہمانے کہ آیت ” سو تم اپنے کھیت میں آؤ جس طرح چاہو ۔ “ کے بارے میں فرمایا کہ ( پیچھے سے بھی ) آ سکتا ہے ۔ ا ور اس حدیث کو محمد بن یحییٰ بن سعید بن قطان نے بھی اپنے والد سے ، انہوں نے عبید اللہ سے ، انھوں نے نافع سے اور انہوں نے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کیا ہے ۔
تشریح :
آیت مذکورہ میں انی شئتم سے مراد یہ ہے کہ جس طرح چاہو لٹا کر ، بٹھا کر کھڑا کر کے اپنی عورت سے جماع کرسکتے ہو۔ لفظ حرثکم ( کھیتی ) بتلارہاہے کہ اس سے وطی فی الدبر مراد نہیں ہے کیونکہ دبر کھیتی نہیں ہے۔ یہ آیت یہودیوںکی تردید میں نازل ہوئی جو کہا کرتے تھے کہ عورت سے اگر شرمگاہ میںپیچھے سے جماع کیا جائے تو لڑکا بھینگا پیدا ہوتا ہے جن لو گوں نے اس آیت سے وطی فی الدبر کاجواز نکالا ہے ان کا یہ استد لا ل صحیح نہیں ہے۔ دبر میں جماع کرنے والوں پر خدا کی لعنت ہوتی ہے۔ تر مذی نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے نکالا ہے کہ اللہ اس شخص کی طرف نظر رحمت نہیں کر ے گاجو کسی مرد یاعورت سے دبر میں جماع کرے۔ یہ فعل بہت گندہ اور خلاف انسانیت بھی ہے۔ اللہ پاک ہر مسلمان کو ایسے برے کام سے بچائے، آمین۔
آیت مذکورہ میں انی شئتم سے مراد یہ ہے کہ جس طرح چاہو لٹا کر ، بٹھا کر کھڑا کر کے اپنی عورت سے جماع کرسکتے ہو۔ لفظ حرثکم ( کھیتی ) بتلارہاہے کہ اس سے وطی فی الدبر مراد نہیں ہے کیونکہ دبر کھیتی نہیں ہے۔ یہ آیت یہودیوںکی تردید میں نازل ہوئی جو کہا کرتے تھے کہ عورت سے اگر شرمگاہ میںپیچھے سے جماع کیا جائے تو لڑکا بھینگا پیدا ہوتا ہے جن لو گوں نے اس آیت سے وطی فی الدبر کاجواز نکالا ہے ان کا یہ استد لا ل صحیح نہیں ہے۔ دبر میں جماع کرنے والوں پر خدا کی لعنت ہوتی ہے۔ تر مذی نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے نکالا ہے کہ اللہ اس شخص کی طرف نظر رحمت نہیں کر ے گاجو کسی مرد یاعورت سے دبر میں جماع کرے۔ یہ فعل بہت گندہ اور خلاف انسانیت بھی ہے۔ اللہ پاک ہر مسلمان کو ایسے برے کام سے بچائے، آمین۔