‌صحيح البخاري - حدیث 4511

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {وَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ ]الخ صحيح حدثنا ابن أبي مريم، حدثنا أبو غسان، محمد بن مطرف حدثني أبو حازم، عن سهل بن سعد، قال وأنزلت ‏{‏وكلوا واشربوا حتى يتبين لكم الخيط الأبيض من الخيط الأسود‏}‏ ولم ينزل ‏{‏من الفجر‏}‏ وكان رجال إذا أرادوا الصوم ربط أحدهم في رجليه الخيط الأبيض والخيط الأسود، ولا يزال يأكل حتى يتبين له رؤيتهما، فأنزل الله بعده ‏{‏من الفجر‏}‏ فعلموا أنما يعني الليل من النهار‏.

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4511

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت کلو ا واشربوا حتیٰ یتبین لکم کی تفسیر ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے ابو غسان محمد بن مطرف نے بیان کیا ، انھوں نے کہا مجھ سے ابو حازم سلمہ بن دینا ر نے بیان کیا ، ان سے حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب یہ آیت نازل ہوئی کہ (( کلوا واشربواحتٰی یتبین لکم الخیط الابیض من الخیط الاسود )) اور من الفجر کے الفاظ ابھی نازل نہیں ہوئے تھے تو کئی لوگ جب روزہ رکھنے کا ارادہ کرتے تو اپنے دونوں پاؤ ں میں سفید اور سیاہ دھاگا باند ھ لےتے اور پھر جب تک وہ دونوں دھاگے صاف دکھائی دینے نہ لگ جاتے برابر کھاتے پیتے رہتے ، پھر اللہ تعالیٰ نے ” من الفجر “ کے الفاظ اتارے تب ان کو معلوم ہوا کہ کالے دھاگے سے رات اور سفید دھاگے سے دن مراد ہے ۔