كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {وَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ ]الخ صحيح حدثنا قتيبة بن سعيد، حدثنا جرير، عن مطرف، عن الشعبي، عن عدي بن حاتم ـ رضى الله عنه ـ قال قلت يا رسول الله ما الخيط الأبيض من الخيط الأسود أهما الخيطان قال إنك لعريض القفا إن أبصرت الخيطين . ثم قال لا بل هو سواد الليل وبياض النهار .
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
باب: آیت کلو ا واشربوا حتیٰ یتبین لکم کی تفسیر
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، انھوں نے کہا ہم سے جریر نے بیان کیا ، ان سے مطر ف نے بیان کیا ، ان سے شعبی نے بیان کیااور ان سے عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ میں نے عرض کیا یارسول اللہ ! ( آیت میں ) الخیط الابیض اور الخیط ا لاسودسے کیا مراد ہے ، کیا ان سے مراد دو دھاگے ہیں ؟ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تمہاری کھوپڑی پھر تو بڑی لمبی چوڑی ہوگی ۔ اگر تم نے رات کو دو دھاگے دیکھے ہیں ۔ پھرفرما یا کہ ان سے مراد رات کی سیاہی اور صبح کی سفیدی ہے ۔
تشریح :
لفظی ترجمہ یوں ہے تیراسر پیچھے کی طرف سے بہت چوڑا ہے یعنی گدی بہت چوڑی ہے اکثر ایسا آدمی بے وقوف ہوتاہے۔
لفظی ترجمہ یوں ہے تیراسر پیچھے کی طرف سے بہت چوڑا ہے یعنی گدی بہت چوڑی ہے اکثر ایسا آدمی بے وقوف ہوتاہے۔