‌صحيح البخاري - حدیث 4507

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْيَصُمْهُ} صحيح حدثنا قتيبة، حدثنا بكر بن مضر، عن عمرو بن الحارث، عن بكير بن عبد الله، عن يزيد، مولى سلمة بن الأكوع عن سلمة، قال لما نزلت ‏{‏وعلى الذين يطيقونه فدية طعام مسكين‏}‏ كان من أراد أن يفطر ويفتدي حتى نزلت الآية التي بعدها فنسختها‏.‏ مات بكير قبل يزيد‏.‏

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4507

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت (( فمن شھد منکم الشھر فلیصمہ )) کی تفسیرمیں ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیا کیا ، کہا ہم سے بکر بن مضر نے بیان کیا ، ان سے عمر وبن حارث نے ، ان سے بکیر بن عبد اللہ نے ، ان سے سلمہ بن اکوع کے مولیٰ یزید بن ابی عبید نے اور ان سے سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ نے بیان کیاکہ جب یہ آیت نازل ہوئی ۔ (( وعلی الذین یطیقونہ فدیۃ طعام مسکین )) تو جس کا جی چاہتا تھا روزہ چھوڑ دیتا تھا اور اس کے بدلے میں فدیہ دے دیتا تھا ۔ یہاں تک کہ اس کے بعد والی آیت نازل ہوئی اور اس نے پہلی آیت کو منسوخ کردیا ۔ ابوعبداللہ ( امام بخاری ) نے کہا کہ بکیر کا انتقال یزید سے پہلے ہوگیا تھا ۔ بکیر جو یزید کے شاگرد تھے یزید سے پہلے میں مرگئے تھے ۔
تشریح : اور یزید بن ابی عبید زندہ رہے146ھ یا 147ھ میں ان کا انتقال ہوا اور یہی سبب تھا کہ مکی بن ابراہیم امام بخاری کے شیخ نے یزید بن ابی عبید کو پایا۔ امام بخاری کی اکثر ثلاثی احادیث اسی طریق سے مروی ہیں۔ اور یزید بن ابی عبید زندہ رہے146ھ یا 147ھ میں ان کا انتقال ہوا اور یہی سبب تھا کہ مکی بن ابراہیم امام بخاری کے شیخ نے یزید بن ابی عبید کو پایا۔ امام بخاری کی اکثر ثلاثی احادیث اسی طریق سے مروی ہیں۔