كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {إِنَّ الصَّفَا وَالمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ فَمَنْ حَجَّ البَيْتَ أَوِ اعْتَمَرَ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْهِ أَنْ يَطَّوَّفَ بِهِمَا وَمَنْ تَطَوَّعَ خَيْرًا فَإِنَّ اللَّهَ شَاكِرٌ عَلِيمٌ} صحيح حدثنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن عاصم بن سليمان، قال سألت أنس بن مالك ـ رضى الله عنه ـ عن الصفا، والمروة،. فقال كنا نرى أنهما من أمر الجاهلية، فلما كان الإسلام أمسكنا عنهما، فأنزل الله تعالى {إن الصفا والمروة } إلى قوله {أن يطوف بهما}.
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیات (( ان الصفاوالمروۃ من شعائر اللہ )) الخ کی تفسیر ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا ، ان سے عاصم بن سلیمان نے بیان کیا اور انھوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے صفا اور مروہ کے متعلق پوچھا ۔ انھوں نے بتایا کہ اسے ہم جاہلیت کے کاموں میں سے سمجھتے تھے ۔ جب اسلام آیاتو ہم ان کی سعی سے رک گئے ، اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی ” ان الصفا والمروۃ “ ارشاد ” ان یطوف بھما “ تک ۔ یعنی بے شک صفا اور مروہ اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں ۔ پس ان کی سعی کرنے میں حج اور عمرہ کے دوران کوئی گناہ نہیں ہے ۔