كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ الحَدَثِ فِي المَسْجِدِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: المَلاَئِكَةُ تُصَلِّي عَلَى أَحَدِكُمْ مَا دَامَ فِي مُصَلَّاهُ الَّذِي صَلَّى فِيهِ، مَا لَمْ يُحْدِثْ، تَقُولُ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ، اللَّهُمَّ ارْحَمْهُ
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
باب: مسجد میں ہوا خارج کرنا
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا کہ کہا ہمیں مالک نے ابوالزناد سے، انھوں نے اعرج سے، انھوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اللہ عنہ سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تک تم اپنے مصلے پر جہاں تم نے نماز پڑھی تھی، بیٹھے رہو اور ریاح خارج نہ کرو تو ملائکہ تم پر برابر درود بھیجتے رہتے ہیں۔ کہتے ہیں “ اے اللہ! اس کی مغفرت کیجیئے، اے اللہ! اس پر رحم کیجیئے۔
تشریح :
معلوم ہوا کہ حدث ( ہوا خارج ) ہونے کی بدبو سے فرشتوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ اور وہ اپنی دعا موقوف کردیتے ہیں۔ اس سے ثابت ہوا کہ مسجد میں جہاں تک ممکن ہو باوضو بیٹھنا افضل ہے۔
معلوم ہوا کہ حدث ( ہوا خارج ) ہونے کی بدبو سے فرشتوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ اور وہ اپنی دعا موقوف کردیتے ہیں۔ اس سے ثابت ہوا کہ مسجد میں جہاں تک ممکن ہو باوضو بیٹھنا افضل ہے۔