كِتَابُ المَغَازِي بَابُ مَرَضِ النَّبِيِّ ﷺ وَوَفَاتِهِ صحيح أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ لَقَدْ رَاجَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذَلِكَ وَمَا حَمَلَنِي عَلَى كَثْرَةِ مُرَاجَعَتِهِ إِلَّا أَنَّهُ لَمْ يَقَعْ فِي قَلْبِي أَنْ يُحِبَّ النَّاسُ بَعْدَهُ رَجُلًا قَامَ مَقَامَهُ أَبَدًا وَلَا كُنْتُ أُرَى أَنَّهُ لَنْ يَقُومَ أَحَدٌ مَقَامَهُ إِلَّا تَشَاءَمَ النَّاسُ بِهِ فَأَرَدْتُ أَنْ يَعْدِلَ ذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَبِي بَكْرٍ رَوَاهُ ابْنُ عُمَرَ وَأَبُو مُوسَى وَابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
کتاب: غزوات کے بیان میں باب: نبی کریم کی بیماری اور آپ کی وفات مجھے عبید اللہ نے خبر دی کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا ، میں نے اس معاملہ ( یعنی ایام مرض میں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو امام بنانے ) کے سلسلے میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بار بار پوچھا ، میں بار بار آپ سے صرف اس لیے پوچھ رہی تھی کہ مجھے یقین تھا کہ جو شخص ( حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں ) آپ کی جگہ پر کھڑا ہوگا ، لوگ اس سے کبھی محبت نہیں رکھ سکتے بلکہ میرا خیال تھا کہ لوگ اس سے بدفالی لیں گے ، اس لیے میں چاہتی تھی کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو اس کا حکم نہ دیں ، اس کی روایت ابن عمر ، ابو موسیٰ اور ابن عباس رضی اللہ عنہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کی ہے ۔