كِتَابُ المَغَازِي بَابٌ صحيح بَاب حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ عَنْ اللَّيْثِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ أَبِيهِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ ذَهَبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِبَعْضِ حَاجَتِهِ فَقُمْتُ أَسْكُبُ عَلَيْهِ الْمَاءَ لَا أَعْلَمُهُ إِلَّا قَالَ فِي غَزْوَةِ تَبُوكَ فَغَسَلَ وَجْهَهُ وَذَهَبَ يَغْسِلُ ذِرَاعَيْهِ فَضَاقَ عَلَيْهِ كُمُّ الْجُبَّةِ فَأَخْرَجَهُمَا مِنْ تَحْتِ جُبَّتِهِ فَغَسَلَهُمَا ثُمَّ مَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ
کتاب: غزوات کے بیان میں باب ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، کہاہم سے لیث بن سعد نے ، ان سے عبد العزیزبن ابی سلمہ نے ، ان سے سعد بن ابراہیم نے ، ان سے نافع بن جبیر نے ، ان سے عروہ بن مغیرہ نے اور ان سے ان کے والد مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم قضاءحاجت کے لیے تشریف لے گئے تھے ، پھر ( جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم فارغ ہوکر واپس آئے تو ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کے لیے میں پانی لے کر حاضر ہوا ، جہاں تک مجھے یقین ہے انہوں نے یہی بیان کیا کہ یہ واقعہ غزوئہ تبوک کا ہے ، پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے چہرہ مبارک دھویا اور جب کہنیوں تک دھو نے کا ارادہ کیا تو جبہ کی آستین تنگ نکلی ۔ چنانچہ آپ نے ہاتھ جبے کے نیچے سے نکال لیے اور انہیں دھویا ، پھر موزوں پر مسح کیا ۔