كِتَابُ المَغَازِي بَابُ حَجَّةِ الوَدَاعِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ الْخَطْمِيِّ أَنَّ أَبَا أَيُّوبَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ صَلَّى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ الْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ جَمِيعًا
کتاب: غزوات کے بیان میں
باب: حجۃ الوداع کابیان
ہم سے عبد اللہ بن مسلمہ نے بیان کیا ، ان سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے یحییٰ بن سعید نے ، ان سے عدی بن ثابت نے اور ان سے عبد اللہ بن یزید خطمی نے اور انہیں ابو ایوب رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حجۃ الوداع کے موقع پر مغرب اور عشاءملاکر ایک ساتھ پڑھی تھیں ۔
تشریح :
جملہ احادیث مذکورہ میں کسی نہ کسی طرح سے حجۃ الوداع کا ذکر آیا ہے۔ اس لیے حضرت امام رحمۃ اللہ علیہ نے ان احادیث کو یہاں نقل فرمایا جو ان کے کمال اجتہاد کی دلیل ہے۔ ویسے ہرہر حدیث سے بہت سے مسائل کا اثبات ہوتا ہے۔ اسی لیے ان میں اکثر احادیث کئی بابوں کے تحت مذکور ہوئی ہیں جیسا کہ بغور مطالعہ کرنے والے حضرات پر خود روشن ہو سکے گا۔
جملہ احادیث مذکورہ میں کسی نہ کسی طرح سے حجۃ الوداع کا ذکر آیا ہے۔ اس لیے حضرت امام رحمۃ اللہ علیہ نے ان احادیث کو یہاں نقل فرمایا جو ان کے کمال اجتہاد کی دلیل ہے۔ ویسے ہرہر حدیث سے بہت سے مسائل کا اثبات ہوتا ہے۔ اسی لیے ان میں اکثر احادیث کئی بابوں کے تحت مذکور ہوئی ہیں جیسا کہ بغور مطالعہ کرنے والے حضرات پر خود روشن ہو سکے گا۔