كِتَابُ المَغَازِي بَابُ حَجَّةِ الوَدَاعِ صحيح حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُدْرِكٍ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ عَنْ جَرِيرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ لِجَرِيرٍ اسْتَنْصِتْ النَّاسَ فَقَالَ لَا تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ
کتاب: غزوات کے بیان میں
باب: حجۃ الوداع کابیان
ہم سے حفص بن عمرنے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے بیان کیا ، ان سے علی بن مدرک نے بیان کیا ، ان سے ابو زرعہ ہر م بن عمر وبن جریر نے بیان کیا اور ان سے جریر بن عبد اللہ بجلی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر جریر رضی اللہ عنہ سے فرمایا تھا ۔ لوگوں کو خاموش کردو ، پھر فرمایا ، میرے بعد کافر نہ بن جانا کہ ایک دوسرے کی گردن مارنے لگو ۔
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ میرے بعد پھر عہد جاہلیت جیسے کام نہ کرنے لگ جانا ، آپس کا جھگڑا فساد قتل غارت یہ بھی عہد کفر کے کام ہیں۔ اب مسلمان ہونے کے بعد پھر جاہلیت کی تاریخ نہ دہرانے لگ جانا ، مگر یہ کس قدر افسوس کی بات ہے کہ عہد نبوت کے بعد مسلمانوں میں خانہ جنگیوں کا ایک خطرنا ک سلسلہ شروع ہوگیا جو آج تک بھی جاری ہے ۔ اہل اسلام نے ہدایت نبوی کو فراموش کردیا ۔ اناللہ۔
مطلب یہ ہے کہ میرے بعد پھر عہد جاہلیت جیسے کام نہ کرنے لگ جانا ، آپس کا جھگڑا فساد قتل غارت یہ بھی عہد کفر کے کام ہیں۔ اب مسلمان ہونے کے بعد پھر جاہلیت کی تاریخ نہ دہرانے لگ جانا ، مگر یہ کس قدر افسوس کی بات ہے کہ عہد نبوت کے بعد مسلمانوں میں خانہ جنگیوں کا ایک خطرنا ک سلسلہ شروع ہوگیا جو آج تک بھی جاری ہے ۔ اہل اسلام نے ہدایت نبوی کو فراموش کردیا ۔ اناللہ۔