كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ نَوْمِ الرِّجَالِ فِي المَسْجِدِ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي نَافِعٌ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، «أَنَّهُ كَانَ يَنَامُ وَهُوَ شَابٌّ أَعْزَبُ لاَ أَهْلَ لَهُ فِي مَسْجِدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
باب: مسجدوں میں مردوں کا سونا
ہم سے مسدد نے بیان کیا، انھوں نے کہا کہ ہم سے یحییٰ نے عبیداللہ کے واسطہ سے بیان کیا، انھوں نے کہا کہ مجھ کو نافع نے بیان کیا، کہا کہ مجھے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے خبر دی کہ وہ اپنی نوجوانی میں جب کہ ان کے بیوی بچے نہیں تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد میں سویا کرتے تھے۔
تشریح :
ادب کے ساتھ بوقت ضرورت جوانوں بوڑھوں کے لیے مسجد میں سونا جائز ہے۔ صفہ مسجد نبوی کے سامنے ایک سایہ دار جگہ تھی۔ جوآج بھی مدینہ منورہ جانے والے دیکھتے ہیں، یہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے تعلیم حاصل کرنے والے رہتے تھے۔
ادب کے ساتھ بوقت ضرورت جوانوں بوڑھوں کے لیے مسجد میں سونا جائز ہے۔ صفہ مسجد نبوی کے سامنے ایک سایہ دار جگہ تھی۔ جوآج بھی مدینہ منورہ جانے والے دیکھتے ہیں، یہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے تعلیم حاصل کرنے والے رہتے تھے۔