كِتَابُ المَغَازِي بَابُ قُدُومِ الأَشْعَرِيِّينَ وَأَهْلِ اليَمَنِ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ ذَكْوَانَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَاكُمْ أَهْلُ الْيَمَنِ هُمْ أَرَقُّ أَفْئِدَةً وَأَلْيَنُ قُلُوبًا الْإِيمَانُ يَمَانٍ وَالْحِكْمَةُ يَمَانِيَةٌ وَالْفَخْرُ وَالْخُيَلَاءُ فِي أَصْحَابِ الْإِبِلِ وَالسَّكِينَةُ وَالْوَقَارُ فِي أَهْلِ الْغَنَمِ وَقَالَ غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ سَمِعْتُ ذَكْوَانَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
کتاب: غزوات کے بیان میں
باب: قبیلہ اشعر اور اہل یمن کی آمد کابیان
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کہاہم سے محمد بن ابی عدی نے بیان کیا ، ان سے شعبہ نے ، ان سے سلیمان نے ، ان سے ذکوان نے اور ان سے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہارے یہاں اہل یمن آگئے ہیں ، ان کے دل کے پردے باریک ، دل نرم ہوتے ہیں ، ایمان یمن والوں کا ہے اورحکمت بھی یمن کی اچھی ہے اور فخر و تکبر اونٹ والوں میں ہوتا ہے اور اطمینان اور سہولت بکری والوں میں ۔ اور غندر نے بیا ن کیا اس حدیث کوشعبہ سے ، ان سے سلیمان نے ، انہوںنے ذکوان سے سنا ، انہوں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوںنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ۔
تشریح :
غندر کی روایت کو امام احمد نے وصل کیا ہے ، اس سند کے بیان کرنے سے غرض یہ ہے کہ اعمش کا سماع ذکوان سے بصراحت معلوم ہوجائے۔
غندر کی روایت کو امام احمد نے وصل کیا ہے ، اس سند کے بیان کرنے سے غرض یہ ہے کہ اعمش کا سماع ذکوان سے بصراحت معلوم ہوجائے۔