‌صحيح البخاري - حدیث 438

كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ : جُعِلَتْ لِي الأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَهُورًا صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَيَّارٌ هُوَ أَبُو الحَكَمِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ الفَقِيرُ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أُعْطِيتُ خَمْسًا لَمْ يُعْطَهُنَّ أَحَدٌ مِنَ الأَنْبِيَاءِ قَبْلِي: نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ مَسِيرَةَ شَهْرٍ، وَجُعِلَتْ لِي الأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَهُورًا، وَأَيُّمَا رَجُلٍ مِنْ أُمَّتِي أَدْرَكَتْهُ الصَّلاَةُ فَلْيُصَلِّ، وَأُحِلَّتْ لِي الغَنَائِمُ، وَكَانَ النَّبِيُّ يُبْعَثُ إِلَى قَوْمِهِ خَاصَّةً، وَبُعِثْتُ إِلَى النَّاسِ كَافَّةً، وَأُعْطِيتُ الشَّفَاعَةَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 438

کتاب: نماز کے احکام و مسائل فرمان مبارک میرے لئے ساری زمین پر نماز پڑھنے اور پاکی حاصل کرنے کی اجازت ہے ہم سے محمد بن سنان نے بیان کیا، انھوں نے کہا ہم سے ہشیم نے بیان کیا، انھوں نے کہا ہم سے ابوالحکم سیار نے بیان کیا، انھوں نے کہا ہم سے یزید فقیر نے، کہا ہم سے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ مجھے پانچ ایسی چیزیں عطا کی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے انبیاء کو نہیں دی گئی تھیں۔ ( 1 ) ایک مہینے کی راہ سے میرا رعب ڈال کر میری مدد کی گئی۔ ( 2 ) میرے لیے تمام زمین میں نماز پڑھنے اور پاکی حاصل کرنے کی اجازت ہے۔ اس لیے میری امت کے جس آدمی کی نماز کا وقت ( جہاں بھی ) آ جائے اسے ( وہیں ) نماز پڑھ لینی چاہیے۔ ( 3 ) میرے لیے مال غنیمت حلال کیا گیا۔ ( 4 ) پہلے انبیاء خاص اپنی قوموں کی ہدایت کے لیے بھیجے جاتے تھے۔ لیکن مجھے دنیا کے تمام انسانوں کی ہدایت کے لیے بھیجا گیا ہے۔ ( 5 ) مجھے شفاعت عطا کی گئی ہے۔
تشریح : معلوم ہوا کہ زمین کے ہر حصہ پرنماز اوراس سے تیمم کرنا درست ہے۔ بشرطیکہ وہ حصہ پاک ہو۔ مال غنیمت وہ جو اسلامی جہاد میں فتح کے نتیجہ میں حاصل ہو۔ یہ آپ کی خصوصیات ہیں جن کی وجہ سے آپ سارے انبیاءمیں ممتاز ہیں۔ اللہ نے آپ کا رعب اس قدر ڈال دیاتھاکہ بڑے بڑے بادشاہ دور دراز بیٹھے ہوئے محض آپ کا نام سن کر کانپ جاتے تھے۔ کسریٰ پرویز نے آپ کا نامہ مبارک چاک کرڈالا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے تھوڑے ہی دنوںبعد اسی کے بیٹے شیرویہ کے ہاتھ سے اس کا پیٹ چاک کرادیا۔ اب بھی دشمنان رسول کا یہی حشر ہوتاہے کہ وہ ذلت کی موت مرتے ہیں۔ معلوم ہوا کہ زمین کے ہر حصہ پرنماز اوراس سے تیمم کرنا درست ہے۔ بشرطیکہ وہ حصہ پاک ہو۔ مال غنیمت وہ جو اسلامی جہاد میں فتح کے نتیجہ میں حاصل ہو۔ یہ آپ کی خصوصیات ہیں جن کی وجہ سے آپ سارے انبیاءمیں ممتاز ہیں۔ اللہ نے آپ کا رعب اس قدر ڈال دیاتھاکہ بڑے بڑے بادشاہ دور دراز بیٹھے ہوئے محض آپ کا نام سن کر کانپ جاتے تھے۔ کسریٰ پرویز نے آپ کا نامہ مبارک چاک کرڈالا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے تھوڑے ہی دنوںبعد اسی کے بیٹے شیرویہ کے ہاتھ سے اس کا پیٹ چاک کرادیا۔ اب بھی دشمنان رسول کا یہی حشر ہوتاہے کہ وہ ذلت کی موت مرتے ہیں۔