كِتَابُ المَغَازِي بَابُ وَفْدِ بَنِي حَنِيفَةَ، وَحَدِيثِ ثُمَامَةَ بْنِ أُثَالٍ صحيح حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ سَمِعْتُ مَهْدِيَّ بْنَ مَيْمُونٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا رَجَاءٍ الْعُطَارِدِيَّ يَقُولُ كُنَّا نَعْبُدُ الْحَجَرَ فَإِذَا وَجَدْنَا حَجَرًا هُوَ أَخْيَرُ مِنْهُ أَلْقَيْنَاهُ وَأَخَذْنَا الْآخَرَ فَإِذَا لَمْ نَجِدْ حَجَرًا جَمَعْنَا جُثْوَةً مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ جِئْنَا بِالشَّاةِ فَحَلَبْنَاهُ عَلَيْهِ ثُمَّ طُفْنَا بِهِ فَإِذَا دَخَلَ شَهْرُ رَجَبٍ قُلْنَا مُنَصِّلُ الْأَسِنَّةِ فَلَا نَدَعُ رُمْحًا فِيهِ حَدِيدَةٌ وَلَا سَهْمًا فِيهِ حَدِيدَةٌ إِلَّا نَزَعْنَاهُ وَأَلْقَيْنَاهُ شَهْرَ رَجَبٍ
کتاب: غزوات کے بیان میں باب: وفد بنو حنیفہ اور ثمامہ بن اثال کے واقعات کابیان ۔ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا ، کہاہم کو شعیب نے خبر دی ، انہیں عبد اللہ بن ابی حسین نے ، کہا ہم کو نافع بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں مسیلمہ کذاب آیا ، اس دعویٰ کے ساتھ کہ اگر محمد صلی اللہ علیہ وسلم مجھے اپنے بعد ( اپنا نائب وخلیفہ ) بنا دیں تومیں ان کی اتباع کرلوں ۔ اس کے ساتھ اس کی قوم ( بنو حنیفہ ) کا بہت بڑا لشکر تھا حضور صلی اللہ علیہ وسلم اس کی طرف تبلیغ کے لیے تشریف لے گئے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ثابت بن قیس بن شماس رضی اللہ عنہ بھی تھے ۔ آپ کے ہاتھ میں کھجور کی ایک ٹہنی تھی ۔ جہاں مسیلمہ اپنی فوج کے ساتھ پڑاؤ کئے ہوئے تھا ، آپ وہیں جاکر ٹھہر گئے اور آپ نے ا س سے فرمایا اگر تومجھ سے یہ ٹہنی مانگے گا تومیں تجھے یہ بھی نہیں دوںگا اور تو اللہ کے اس فیصلے سے آگے نہیں بڑھ سکتا جو تیرے بارے میں پہلے ہی ہو چکا ہے ۔ تو نے اگر میری اطاعت سے رو گردانی کی تو اللہ تعالیٰ تجھے ہلاک کردے گا ۔ میرا تو خیال ہے کہ تو وہی ہے جو مجھے خواب میں دکھایاگیا تھا ۔ اب تیری باتو ں کا جواب میری طرف سے ثابت بن قیس دیں گے ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم واپس تشریف لائے ۔