كِتَابُ المَغَازِي بَابُ وَفْدِ بَنِي حَنِيفَةَ، وَحَدِيثِ ثُمَامَةَ بْنِ أُثَالٍ صحيح حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ هَمَّامٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِخَزَائِنِ الْأَرْضِ فَوُضِعَ فِي كَفِّي سِوَارَانِ مِنْ ذَهَبٍ فَكَبُرَا عَلَيَّ فَأَوْحَى اللَّهُ إِلَيَّ أَنْ انْفُخْهُمَا فَنَفَخْتُهُمَا فَذَهَبَا فَأَوَّلْتُهُمَا الْكَذَّابَيْنِ اللَّذَيْنِ أَنَا بَيْنَهُمَا صَاحِبَ صَنْعَاءَ وَصَاحِبَ الْيَمَامَةِ
کتاب: غزوات کے بیان میں
باب: وفد بنو حنیفہ اور ثمامہ بن اثال کے واقعات کابیان
ہم سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبد الرزاق نے بیان کیا ، ان سے معمر نے ان سے ہمام نے اور انہوں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، خواب میںمیرے پاس زمین کے خزانے لائے گئے اور میرے ہاتھوں میں سونے کے دو کنگن رکھ دئے گئے ۔ یہ مجھ پر بڑا شاق گذرا ۔ اس کے بعد مجھے وحی کی گئی کہ میں ان میں پھونک ماروں ۔ میں نے پھونکا تو وہ اڑگئے ۔ میں نے اس کی تعبیر دو جھوٹوں سے لی جن کے درمیان میں ، میں ہوں یعنی صاحب صنعاء ( اسود عنسی ) اور صاحب یمامہ ( مسیلمہ کذاب )
تشریح :
چنانچہ ہر دو پھونک کی طرح اڑ گئے۔
چنانچہ ہر دو پھونک کی طرح اڑ گئے۔