كِتَابُ المَغَازِي بَاب قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى وَيَوْمَ حُنَيْنٍ إِذْ أَعْجَبَتْكُمْ كَثْرَتُكُمْ فَلَمْ تُغْنِ عَنْكُمْ شَيْئًا وَضَاقَتْ عَلَيْكُمْ الْأَرْضُ بِمَا رَحُبَتْ ثُمَّ وَلَّيْتُمْ مُدْبِرِينَ ثُمَّ أَنْزَلَ اللَّهُ سَكِينَتَهُ إِلَى قَوْلِهِ غَفُورٌ رَحِيمٌ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَجَاءَهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا أَبَا عُمَارَةَ أَتَوَلَّيْتَ يَوْمَ حُنَيْنٍ فَقَالَ أَمَّا أَنَا فَأَشْهَدُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ لَمْ يُوَلِّ وَلَكِنْ عَجِلَ سَرَعَانُ الْقَوْمِ فَرَشَقَتْهُمْ هَوَازِنُ وَأَبُو سُفْيَانَ بْنُ الْحَارِثِ آخِذٌ بِرَأْسِ بَغْلَتِهِ الْبَيْضَاءِ يَقُولُ أَنَا النَّبِيُّ لَا كَذِبْ أَنَا ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبْ
کتاب: غزوات کے بیان میں
باب: جنگ حنین کا بیان۔۔۔۔
ہم سے محمد بن کثیر نے بیان کیا ، کہاہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا ، ان سے ابو اسحاق نے ، کہا کہ میں نے براءرضی اللہ عنہ سے سنا ، ان کے یہاں ایک شخص آیا اور کہنے لگاکہ اے ابو عمارہ ! کیا تم نے حنین کی لڑائی میں پیٹھ پھیر لی تھی ؟ انہوں نے کہا ، میں اس کی گواہی دیتاہوں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی جگہ سے نہیں ہٹے تھے ۔ البتہ جو لوگ قوم میں جلد باز تھے ، انہوں نے اپنی جلد بازی کا ثبوت دیا تھا ، پس قبیلہ ہوازن والوں نے ان پر تیر برسائے ۔ ابو سفیان بن حارث رضی اللہ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سفید خچر کی لگام تھامے ہوئے تھے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرمارہے تھے ” میں نبی ہوں اس میں بالکل جھوٹ نہیں ، میں عبد المطلب کی اولاد ہوں ۔
تشریح :
حافظ صاحب فرماتے ہیں وابو سفیان بن الحارث بن عبد المطلب بن ھاشم وھو ابن عم النبی صلی اللہ علیہ وسلم و کان اسلامہ قبل فتح مکۃ لانہ خرج الی النبیافلقیہ فی الطریق وھو سائر الی فتح مکۃ فاسلم و حسن اسلامہ وخرج الی غزوۃ حنین فکان فیمن ثبت ( فتح ) یعنی حضرت ابو سفیان بن حارث بن عبد المطلب بن ہاشم رضی اللہ عنہ نبی کریم ا کے چچا کے بیٹے تھے۔ یہ مکہ فتح ہونے سے پہلے ہی سے نکل کر راستے ہی میں آنحضرت ا سے جاکرملے اور اسلام قبول کر لیااور یہ غزوئہ حنین میں ثابت قدم رہے تھے۔
حافظ صاحب فرماتے ہیں وابو سفیان بن الحارث بن عبد المطلب بن ھاشم وھو ابن عم النبی صلی اللہ علیہ وسلم و کان اسلامہ قبل فتح مکۃ لانہ خرج الی النبیافلقیہ فی الطریق وھو سائر الی فتح مکۃ فاسلم و حسن اسلامہ وخرج الی غزوۃ حنین فکان فیمن ثبت ( فتح ) یعنی حضرت ابو سفیان بن حارث بن عبد المطلب بن ہاشم رضی اللہ عنہ نبی کریم ا کے چچا کے بیٹے تھے۔ یہ مکہ فتح ہونے سے پہلے ہی سے نکل کر راستے ہی میں آنحضرت ا سے جاکرملے اور اسلام قبول کر لیااور یہ غزوئہ حنین میں ثابت قدم رہے تھے۔