‌صحيح البخاري - حدیث 4290

كِتَابُ المَغَازِي بَابُ دُخُولِ النَّبِيِّ ﷺ مِنْ أَعْلَى مَكَّةَ صحيح حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ خَارِجَةَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَامَ الْفَتْحِ مِنْ كَدَاءٍ الَّتِي بِأَعْلَى مَكَّةَ تَابَعَهُ أَبُو أُسَامَةَ وَوُهَيْبٌ فِي كَدَاءٍ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4290

کتاب: غزوات کے بیان میں باب: نبی کریم ﷺ کا شہر کے بالائی جانب سے مکہ میں داخل ہونا ہم سے ہشیم بن خارجہ نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے حفص بن میسرہ نے بیان کیا ‘ ان سے ہشام بن عروہ نے ‘ ان سے ان کے والد نے اور انہیں عائشہ رضی اللہ عنہا نے خبر دی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ کے دن مکہ کے بالائی علاقہ کداءسے شہر میں داخل ہوئے تھے ۔ اس روایت کی متابعت ابو اسامہ اور وہیب نے کداءکے ذکر کے ساتھ کی ہے ۔
تشریح : کدآءبالمد اور کداءبالقصر دونوں مقاموں کے نام ہیں۔ پہلا مقام مکہ کے بالائی جانب میںہے اور دوسرا نشیبی جانب میں اور یہ روایت ان صحیح روایتوں کے خلاف ہے جن میں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کداءیعنی بالائی جانب سے داخل ہوئے اور خالد رضی اللہ عنہ کو کداءیعنی نشبی جانب سے داخل ہونے کا حکم دیا۔ جب خالد بن ولید رضی اللہ عنہ سپاہ گراں لیے ہوئے مکہ میں داخل ہوئے تو مشرکوں نے ذرا سا مقابلہ کیا ۔ کفار کو صفوان بن امیہ اور سہیل بن عمرو نے اکٹھا کیا تھا ۔ مسلمانوں میں سے دو شخص شہید ہوئے اور کافر بارہ تیرہ مارے گئے باقی سب بھاگ نکلے یہ پہلے بھی مذکور ہوچکا ہے۔ کدآءبالمد اور کداءبالقصر دونوں مقاموں کے نام ہیں۔ پہلا مقام مکہ کے بالائی جانب میںہے اور دوسرا نشیبی جانب میں اور یہ روایت ان صحیح روایتوں کے خلاف ہے جن میں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کداءیعنی بالائی جانب سے داخل ہوئے اور خالد رضی اللہ عنہ کو کداءیعنی نشبی جانب سے داخل ہونے کا حکم دیا۔ جب خالد بن ولید رضی اللہ عنہ سپاہ گراں لیے ہوئے مکہ میں داخل ہوئے تو مشرکوں نے ذرا سا مقابلہ کیا ۔ کفار کو صفوان بن امیہ اور سہیل بن عمرو نے اکٹھا کیا تھا ۔ مسلمانوں میں سے دو شخص شہید ہوئے اور کافر بارہ تیرہ مارے گئے باقی سب بھاگ نکلے یہ پہلے بھی مذکور ہوچکا ہے۔