‌صحيح البخاري - حدیث 429

كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ الصَّلاَةِ فِي مَرَابِضِ الغَنَمِ صحيح حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي مَرَابِضِ الغَنَمِ، ثُمَّ سَمِعْتُهُ بَعْدُ يَقُولُ: «كَانَ يُصَلِّي فِي مَرَابِضِ الغَنَمِ قَبْلَ أَنْ يُبْنَى المَسْجِدُ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 429

کتاب: نماز کے احکام و مسائل باب: بکریوں کے باڑے میں نماز پڑھنا ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا، انھوں نے کہا ہم سے شعبہ نے ابوالتیاح کے واسطے سے، انھوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بکریوں کے باڑوں میں نماز پڑھتے تھے، ابوالتیاح یا شعبہ نے کہا، پھر میں نے انس کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بکریوں کے باڑہ میں مسجد کی تعمیر سے پہلے نماز پڑھا کرتے تھے۔
تشریح : معلوم ہواکہ بکریوں کے باڑوں میں بوقت ضرورت ایک طرف جگہ بناکر نماز پڑھ لی جائے تو جائز ہے۔ ابتدا میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم خود بھی بکریوں کے باڑوں میں نماز پڑھ لیا کرتے تھے، بعد میں مسجد نبوی بن گئی اور یہ جواز بوقت ضرورت باقی رہا۔ معلوم ہواکہ بکریوں کے باڑوں میں بوقت ضرورت ایک طرف جگہ بناکر نماز پڑھ لی جائے تو جائز ہے۔ ابتدا میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم خود بھی بکریوں کے باڑوں میں نماز پڑھ لیا کرتے تھے، بعد میں مسجد نبوی بن گئی اور یہ جواز بوقت ضرورت باقی رہا۔