كِتَابُ المَغَازِي بَابُ بَعْثِ النَّبِيِّ ﷺ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ إِلَى الحُرُقَاتِ مِنْ جُهَيْنَةَ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ [ص:145]، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ، قَالَ غَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْعَ غَزَوَاتٍ، فَذَكَرَ: خَيْبَرَ، وَالحُدَيْبِيَةَ، وَيَوْمَ حُنَيْنٍ، وَيَوْمَ القَرَدِ قَالَ يَزِيدُ: «وَنَسِيتُ بَقِيَّتَهُمْ»
کتاب: غزوات کے بیان میں
باب: نبی کریم ﷺ کا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کو حرقات کے مقابلہ پر بھیجنا
ہم سے محمد بن عبداللہ نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے حماد بن مسعدہ نے بیان کیا ‘ ان سے یزید بن ابی عبید نے اور ان سے سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ نے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سات غزوے کئے ۔ اس سلسلہ میں انہوں نے غزوئہ خیبر ‘ غزوئہ حدیبیہ ‘ غزوئہ حنین اور غزوئہ ذات القرد کا ذکر کیا ۔ یزید نے کہا کہ باقی غزووں کے نام میں بھول گیا ۔
تشریح :
ان جملہ غزوات کا بیان اسی پارے میں جگہ جگہ مذکور ہوا ہے۔ ذات القرد کا واقعہ پارے کے شروع میں ملاحظہ کیا جائے ۔ یہ ان ڈاکوؤں کے خلاف غزوہ تھا جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بیس عدد دودھ دینے والی اونٹنیوں کو بھگا کر لے جارہے تھے ۔ جنگ خیبر سے چند روزپیشتر یہ حادثہ پیش آیا تھا۔ مزید جن غزوات کے نام بھول گئے ان سے مراد غزوئہ فتح مکہ غزوئہ طائف اور غزوئہ تبوک ہیں ۔ ( فتح )
ان جملہ غزوات کا بیان اسی پارے میں جگہ جگہ مذکور ہوا ہے۔ ذات القرد کا واقعہ پارے کے شروع میں ملاحظہ کیا جائے ۔ یہ ان ڈاکوؤں کے خلاف غزوہ تھا جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بیس عدد دودھ دینے والی اونٹنیوں کو بھگا کر لے جارہے تھے ۔ جنگ خیبر سے چند روزپیشتر یہ حادثہ پیش آیا تھا۔ مزید جن غزوات کے نام بھول گئے ان سے مراد غزوئہ فتح مکہ غزوئہ طائف اور غزوئہ تبوک ہیں ۔ ( فتح )