كِتَابُ المَغَازِي بَابُ بَعْثِ النَّبِيِّ ﷺ أُسَامَةَ بْنَ زَيْدٍ إِلَى الحُرُقَاتِ مِنْ جُهَيْنَةَ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي عُبَيْدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: «غَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْعَ غَزَوَاتٍ، وَغَزَوْتُ مَعَ ابْنِ حَارِثَةَ اسْتَعْمَلَهُ عَلَيْنَا»
کتاب: غزوات کے بیان میں
باب: نبی کریم ﷺ کا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کو حرقات کے مقابلہ پر بھیجنا
ہم سے ابو عاصم الضحاک بن مخلد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے یزید بن ابی عبید نے بیان کیا ‘ ان سے سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سات غزووں میں شریک رہا ہوں اور میں نے ابن حارثہ ( یعنی اسامہ رضی اللہ عنہ ) کے ساتھ بھی غزوہ کیا ہے ۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ہم پر امیر بنایا تھا ۔
تشریح :
یہ اس روایت کے خلاف نہیں جس میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نو جہاد مذکور ہیں۔ شاید سلمہ نے وادی القری اور عمرہ قضا کا سفر بھی جہاد سمجھ لیا اس طرح نو ہو گئے ۔ قسطلانی نے کہا یہ حدیث امام بخاری کی پندرہویں ثلاثی حدیث ہے۔ حارثہ حضرت اسامہ کے دادا کا نام ہے۔ ( وحیدی )
یہ اس روایت کے خلاف نہیں جس میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نو جہاد مذکور ہیں۔ شاید سلمہ نے وادی القری اور عمرہ قضا کا سفر بھی جہاد سمجھ لیا اس طرح نو ہو گئے ۔ قسطلانی نے کہا یہ حدیث امام بخاری کی پندرہویں ثلاثی حدیث ہے۔ حارثہ حضرت اسامہ کے دادا کا نام ہے۔ ( وحیدی )