‌صحيح البخاري - حدیث 4268

كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ مُؤْتَةَ مِنْ أَرْضِ الشَّأْمِ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْثَرُ، عَنْ حُصَيْنٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ،» قَالَ أُغْمِيَ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَوَاحَةَ بِهَذَا فَلَمَّا مَاتَ لَمْ تَبْكِ عَلَيْهِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4268

کتاب: غزوات کے بیان میں باب: غزوئہ موتہ کا بیان جو سر زمین شام میں سنہ 8ھ میں ہوا تھا ہم سے قتیبہ نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے عبثر بن قاسم نے بیان کیا ‘ ان سے حصین نے ‘ ان سے شعبی نے اور ان سے نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ عبد اللہ بن رواحہ کو بے ہوشی ہو گئی تھی ‘ پھر اوپر کی حدیث کی طرح بیان کیا ۔ چنانچہ جب ( غزوہ موتہ ) میں وہ شہید ہوئے تو ان کی بہن ان پر نہیں روئیں ۔
تشریح : ان کو معلوم ہو گیا تھا کہ میت پر نوحہ کرنا خود میت کے لیے باعث عذاب ہے ۔ اس لیے انہوں نے اس حرکت سے پرہیز اختیار کیا خالی آنسو اگر جاری ہوں تو یہ منع نہیں ہے چلا کر رونا اور میت کے اوصاف بیان کرنا منع ہے۔ ان کو معلوم ہو گیا تھا کہ میت پر نوحہ کرنا خود میت کے لیے باعث عذاب ہے ۔ اس لیے انہوں نے اس حرکت سے پرہیز اختیار کیا خالی آنسو اگر جاری ہوں تو یہ منع نہیں ہے چلا کر رونا اور میت کے اوصاف بیان کرنا منع ہے۔