كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ مُؤْتَةَ مِنْ أَرْضِ الشَّأْمِ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ قَالَ سَمِعْتُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَتْنِي عَمْرَةُ قَالَتْ سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا تَقُولُ لَمَّا جَاءَ قَتْلُ ابْنِ حَارِثَةَ وَجَعْفَرِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَوَاحَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ جَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعْرَفُ فِيهِ الْحُزْنُ قَالَتْ عَائِشَةُ وَأَنَا أَطَّلِعُ مِنْ صَائِرِ الْبَابِ تَعْنِي مِنْ شَقِّ الْبَابِ فَأَتَاهُ رَجُلٌ فَقَالَ أَيْ رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ نِسَاءَ جَعْفَرٍ قَالَ وَذَكَرَ بُكَاءَهُنَّ فَأَمَرَهُ أَنْ يَنْهَاهُنَّ قَالَ فَذَهَبَ الرَّجُلُ ثُمَّ أَتَى فَقَالَ قَدْ نَهَيْتُهُنَّ وَذَكَرَ أَنَّهُ لَمْ يُطِعْنَهُ قَالَ فَأَمَرَ أَيْضًا فَذَهَبَ ثُمَّ أَتَى فَقَالَ وَاللَّهِ لَقَدْ غَلَبْنَنَا فَزَعَمَتْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَاحْثُ فِي أَفْوَاهِهِنَّ مِنْ التُّرَابِ قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ أَرْغَمَ اللَّهُ أَنْفَكَ فَوَاللَّهِ مَا أَنْتَ تَفْعَلُ وَمَا تَرَكْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْعَنَاءِ
کتاب: غزوات کے بیان میں باب: غزوئہ موتہ کا بیان جو سر زمین شام میں سنہ 8ھ میں ہوا تھا ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے عبد الوہاب بن عبد المجید نے بیان کیا ‘ کہا کہ میں نے یحییٰ بن سعید سے سنا ‘ کہا کہ مجھے عمرہ بنت عبد الرحمن نے خبر دی ‘ کہا کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سنا ‘ انہوں نے بیان کیا زید بن حارثہ ‘جعفر بن ابی طالب اور عبد اللہ بن رواحہ رضی اللہ عنہم کی شہادت کی خبر آئی تھی ‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے ہوئے تھے اور آپ کے چہرے سے غم ظاہر ہورہا تھا ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ میں دروازے کی دراڑ سے جھانک رہی تھی ۔ اتنے میں ایک آدمی نے آکر عرض کیا یا رسول اللہ ! جعفر رضی اللہ عنہ کے گھر کی عورتیں چلاّ کر رورہی ہیں ۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ انہیں روک دو ۔ بیان کیا کہ وہ صاحب گئے اور پھر واپس آکر کہا کہ میں نے انہیں روکا اور یہ بھی کہہ دیا کہ انہوں نے اس کی بات نہیں مانی ‘ پھر اس نے بیان کیا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر منع کر نے کے لیے فرمایا ۔ وہ صاحب پھر جا کر واپس آئے اور کہا قسم خدا کی وہ تو ہم پر غالب آگئی ہیں ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی تھیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ پھر ان کے منہ میں مٹی جھونک دو ۔ ام المومنین رضی اللہ عنہا نے بیان کیا ‘ میں نے کہا ‘ اللہ تیری ناک غبار آلود کرے نہ تو تو عورتوں کو روک سکا نہ تونے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تکلیف دینا ہی چھوڑا ۔ ( نوحہ کرنے کی انتہائی برائی اس حدیث سے ثابت ہوئی )