‌صحيح البخاري - حدیث 424

كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ إِذَا دَخَلَ بَيْتًا يُصَلِّي حَيْثُ شَاءَ أَوْ حَيْثُ أُمِرَ وَلاَ يَتَجَسَّسُ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ، عَنْ عِتْبَانَ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَاهُ فِي مَنْزِلِهِ، فَقَالَ: «أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ لَكَ مِنْ بَيْتِكَ؟» قَالَ: فَأَشَرْتُ لَهُ إِلَى مَكَانٍ، فَكَبَّرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَصَفَفْنَا خَلْفَهُ، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 424

کتاب: نماز کے احکام و مسائل باب: کسی کے گھر میں نماز پڑھنا ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا، انھوں نے کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے ابن شہاب کے واسطہ سے بیان کیا، انھوں نے محمود بن ربیع سے انھوں نے عتبان بن مالک سے ( جو نابینا تھے ) کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان کے گھر تشریف لائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ تم اپنے گھر میں کہاں پسند کرتے ہو کہ تمہارے لیے نماز پڑھوں۔ عتبان نے بیان کیا کہ میں نے ایک جگہ کی طرف اشارہ کیا۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تکبیر کہی اور ہم نے آپ کے پیچھے صف باندھی پھر آپ نے دو رکعت نماز ( نفل ) پڑھائی۔
تشریح : باب کا مطلب حدیث سے اس طرح نکلا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عتبان کی بتائی ہوئی جگہ کو پسند فرمالیا اورمزید تفتیش نہ کی۔ عتبان نابیناتھے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے گھرمیں نفل نماز باجماعت پڑھا کر اس طرح ان پر اپنی نوازش فرمائی، پھرانھوں ( عتبان ) نے اپنی نفلی نمازوں کے لیے اسی جگہ کو مقرر کرلیا۔ معلوم ہوا کہ ایسے موقع پر نفل نمازوں کو جماعت سے بھی پڑھ لینا جائز ہے۔ مزید تفصیل آگے آرہی ہے۔ باب کا مطلب حدیث سے اس طرح نکلا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عتبان کی بتائی ہوئی جگہ کو پسند فرمالیا اورمزید تفتیش نہ کی۔ عتبان نابیناتھے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے گھرمیں نفل نماز باجماعت پڑھا کر اس طرح ان پر اپنی نوازش فرمائی، پھرانھوں ( عتبان ) نے اپنی نفلی نمازوں کے لیے اسی جگہ کو مقرر کرلیا۔ معلوم ہوا کہ ایسے موقع پر نفل نمازوں کو جماعت سے بھی پڑھ لینا جائز ہے۔ مزید تفصیل آگے آرہی ہے۔