كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ خَيْبَرَ صحيح أَخْبَرَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَبَّحْنَا خَيْبَرَ بُكْرَةً فَخَرَجَ أَهْلُهَا بِالْمَسَاحِي فَلَمَّا بَصُرُوا بِالنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا مُحَمَّدٌ وَاللَّهِ مُحَمَّدٌ وَالْخَمِيسُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُ أَكْبَرُ خَرِبَتْ خَيْبَرُ إِنَّا إِذَا نَزَلْنَا بِسَاحَةِ قَوْمٍ فَسَاءَ صَبَاحُ الْمُنْذَرِينَ فَأَصَبْنَا مِنْ لُحُومِ الْحُمُرِ فَنَادَى مُنَادِي النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ يَنْهَيَانِكُمْ عَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ فَإِنَّهَا رِجْسٌ
کتاب: غزوات کے بیان میں
باب: غزوئہ خیبر کا بیان
ہمیں صدقہ بن فضل نے خبر دی ‘ کہا ہم کو ابن عیینہ نے خبر دی ‘ کہا ہم سے ایوب نے بیان کیا ‘ ان سے محمد بن سیرین نے اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم خیبر صبح کے وقت پہنچے ‘ یہودی اپنے پھاؤڑے وغیرہ لے کر باہر آئے لیکن جب انہوں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تو چلانے لگے محمد ! خداکی قسم محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) لشکر لےکر آگئے ۔ آپ نے فرمایا کہ اللہ کی ذات سب سے بلند وبرتر ہے ۔ یقینا جب ہم کسی قوم کے میدان میں اترجائیں تو پھر ڈرائے ہوئے لوگوں کی صبح بری ہو جاتی ہے ۔ پھر ہمیں وہاں گدھے کا گوشت ملا لیکن حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے اعلان کرنے والے نے اعلان کیا کہ اللہ اور اس کے رسول تمہیں گدھے کا گوشت کھانے سے منع کرتے ہیں کہ یہ ناپاک ہے ۔
تشریح :
ابھی اس سے پہلے کی روایت میں ہے کہ رات کے وقت اسلامی لشکر خیبر پہنچا تھا ممکن ہے رات کے وقت ہی لشکر وہاں پہنچا ہو لیکن رات موقع سے کچھ فاصلے پر گزاری ہو پھر جب صبح ہوئی تو لشکر میدان میں آیا ہو اور اس روایت میں صبح کے وقت پہنچنے کا ذکر غالباً اسی وجہ سے ہے۔
ابھی اس سے پہلے کی روایت میں ہے کہ رات کے وقت اسلامی لشکر خیبر پہنچا تھا ممکن ہے رات کے وقت ہی لشکر وہاں پہنچا ہو لیکن رات موقع سے کچھ فاصلے پر گزاری ہو پھر جب صبح ہوئی تو لشکر میدان میں آیا ہو اور اس روایت میں صبح کے وقت پہنچنے کا ذکر غالباً اسی وجہ سے ہے۔