‌صحيح البخاري - حدیث 4191

كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ الحُدَيْبِيَةِ وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {لَقَدْ رَضِيَ اللَّهُ عَنِ المُؤْمِنِينَ إِذْ يُبَايِعُونَكَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ} [الفتح: 18] صحيح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ هِشَامٍ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحُدَيْبِيَةِ وَنَحْنُ مُحْرِمُونَ وَقَدْ حَصَرَنَا الْمُشْرِكُونَ قَالَ وَكَانَتْ لِي وَفْرَةٌ فَجَعَلَتْ الْهَوَامُّ تَسَّاقَطُ عَلَى وَجْهِي فَمَرَّ بِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَيُؤْذِيكَ هَوَامُّ رَأْسِكَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ وَأُنْزِلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَرِيضًا أَوْ بِهِ أَذًى مِنْ رَأْسِهِ فَفِدْيَةٌ مِنْ صِيَامٍ أَوْ صَدَقَةٍ أَوْ نُسُكٍ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4191

کتاب: غزوات کے بیان میں باب: غزوئہ حدیبیہ کا بیان مجھ سے ابو عبد اللہ محمد بن ہشام نے بیان کیا ‘کہا ہم سے ہشیم نے بیان کیا ان سے ابو بشر نے ‘ ان سے مجاہد نے ‘ ان سے عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ نے اور ان سے کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ صلح حدیبیہ کے موقع پر ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے اور احرام باندھے ہوئے تھے ۔ ادھر مشرکین ہمیں بیت اللہ تک جانے نہیں دینا چاہتے تھے ۔ انہوں نے بیان کیا کہ میرے سر پر بال بڑے بڑے تھے جن سے جوئیں میرے چہرے پر گرنے لگیں ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے دیکھ کر دریافت فرمایا ‘ کیا یہ جوئیں تکلیف دے رہی ہیں ؟ میں نے کہا جی ہاں ۔ انہوں نے بیان کیا کہ پھر یہ آیت نازل ہوئی ” پس اگر تم میں کوئی مریض ہو یا اس کے سر میں کوئی تکلیف دینے والی چیز ہو تو اسے ( با ل منڈوا لینے چاہئیں اور ) تین دن کے روزے یا صد قہ یا قربانی کا فدیہ دینا چاہیے ۔
تشریح : ان جملہ روایتوں میں کسی نہ کسی طرح سے واقعہ حدیبیہ سے متعلق کچھ نہ کچھ ذکر ہے ۔ یہی احادیث اور باب میں وجہ مطابقت ہے ۔ حالت احرام میں ایسی بیماری سے سر منڈوادینا جائز ہے۔ مگر اس کے فدیہ میں یہ کفارہ ادا کرنا ہوگا۔ ان جملہ روایتوں میں کسی نہ کسی طرح سے واقعہ حدیبیہ سے متعلق کچھ نہ کچھ ذکر ہے ۔ یہی احادیث اور باب میں وجہ مطابقت ہے ۔ حالت احرام میں ایسی بیماری سے سر منڈوادینا جائز ہے۔ مگر اس کے فدیہ میں یہ کفارہ ادا کرنا ہوگا۔