كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ الحُدَيْبِيَةِ وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {لَقَدْ رَضِيَ اللَّهُ عَنِ المُؤْمِنِينَ إِذْ يُبَايِعُونَكَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ} [الفتح: 18] صحيح حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنْ أَخِيهِ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمُ الْحَرَّةِ وَالنَّاسُ يُبَايِعُونَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْظَلَةَ فَقَالَ ابْنُ زَيْدٍ عَلَى مَا يُبَايِعُ ابْنُ حَنْظَلَةَ النَّاسَ قِيلَ لَهُ عَلَى الْمَوْتِ قَالَ لَا أُبَايِعُ عَلَى ذَلِكَ أَحَدًا بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَانَ شَهِدَ مَعَهُ الْحُدَيْبِيَةَ
کتاب: غزوات کے بیان میں
باب: غزوئہ حدیبیہ کا بیان
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے بھائی عبد الحمید نے ‘ ان سے سلیمان بن بلال نے ‘ ان سے عمرو بن یحییٰ نے اور ان سے عباد بن تمیم نے بیان کیا کہ ” حرہ “ کی لڑائی میں لوگ عبداللہ بن حنظلہ رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر ( یزید کے خلاف ) بیعت کر رہے تھے ۔ عبد اللہ بن زید نے پوچھا کہ ابن حنظلہ سے کس بات پر بیعت کی جارہی ہے ؟ تو لوگوں نے بتایا کہ موت پر ۔ ابن زید نے کہا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اب میں کسی سے بھی موت پر بیعت نہیں کروں گا ۔ وہ حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوئہ حدیبیہ میں شریک تھے ۔
تشریح : 
جہاں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ رضی اللہ عنہم سے موت پر بیعت لی تھی۔
جہاں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ رضی اللہ عنہم سے موت پر بیعت لی تھی۔
