‌صحيح البخاري - حدیث 4114

كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ الخَنْدَقِ وَهِيَ الأَحْزَابُ صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقُولُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ أَعَزَّ جُنْدَهُ وَنَصَرَ عَبْدَهُ وَغَلَبَ الْأَحْزَابَ وَحْدَهُ فَلَا شَيْءَ بَعْدَهُ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4114

کتاب: غزوات کے بیان میں باب: غزوئہ خندق کا بیان جس کا دوسرا نام غزوئہ احزاب ہے ۔ موسیٰ بن عقبہ نے کہا کہ غزوئہ خندق شوال 4 ھ میں ہوا تھا۔ ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے لیث نے بیان کیا ‘ ان سے سعید بن ابی سعید نے ‘ ان سے ان کے والد نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے ‘ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ‘ وہ اکیلا ہے جس نے اپنے لشکر کو فتح دی ۔ اپنے بندے کی مددکی ( یعنی حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ) اوراحزاب ( یعنی افواج کفار ) کوتنہابھگا دیا پس اس کے بعدکوئی چیزاس کے مدمقابل نہیں ہوسکتی ۔
تشریح : یہ وہ مبارک الفاظ ہیں جو جنگ احزاب کے خاتمہ پر بطور شکر زبان رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم سے ادا ہوئے ۔ اس دفعہ کفار عرب متحدہ محاذ بنا کر مدینہ پر حملہ آور ہوئے تھے مگر اللہ تعالی نے ان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملادیا اور مسلمانوں کو ان سے بال بال بچا لیا۔ اب بطور یاد گار ان الفاظ کو پڑھنا اور یاد کرنا موجب صد خیر وبرکت ہے۔ خاص طور پر حج کے مقامات پر ان کو زبان سے ادا کرنا ہر حاجی کو بہت اجر وثواب ہے۔ اللہ تعالی ہر مسلمان کو دنیا میں شر سے محفوظ رکھے آمین۔ یہ وہ مبارک الفاظ ہیں جو جنگ احزاب کے خاتمہ پر بطور شکر زبان رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم سے ادا ہوئے ۔ اس دفعہ کفار عرب متحدہ محاذ بنا کر مدینہ پر حملہ آور ہوئے تھے مگر اللہ تعالی نے ان کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملادیا اور مسلمانوں کو ان سے بال بال بچا لیا۔ اب بطور یاد گار ان الفاظ کو پڑھنا اور یاد کرنا موجب صد خیر وبرکت ہے۔ خاص طور پر حج کے مقامات پر ان کو زبان سے ادا کرنا ہر حاجی کو بہت اجر وثواب ہے۔ اللہ تعالی ہر مسلمان کو دنیا میں شر سے محفوظ رکھے آمین۔