‌صحيح البخاري - حدیث 4097

كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ الخَنْدَقِ وَهِيَ الأَحْزَابُ صحيح حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَرَضَهُ يَوْمَ أُحُدٍ وَهُوَ ابْنُ أَرْبَعَ عَشْرَةَ سَنَةً فَلَمْ يُجِزْهُ وَعَرَضَهُ يَوْمَ الْخَنْدَقِ وَهُوَ ابْنُ خَمْسَ عَشْرَةَ سَنَةً فَأَجَازَهُ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4097

کتاب: غزوات کے بیان میں باب: غزوئہ خندق کا بیان جس کا دوسرا نام غزوئہ احزاب ہے ۔ موسیٰ بن عقبہ نے کہا کہ غزوئہ خندق شوال 4 ھ میں ہوا تھا۔ ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا ، ان سے عبید اللہ عمری نے ، کہا کہ مجھے نافع نے خبر دی اور انہیں ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اپنے آپ کو انہوں نے غزوئہ احد کے موقع پر پیش کیا ( تاکہ لڑنے والوںمیں انہیں بھی بھرتی کر لیا جائے ) اس وقت وہ چودہ سال کے تھے تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اجازت نہیں دی۔ لیکن غزوئہ خندق کے موقع پر جب انہوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اپنے کو پیش کیا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو منظور فرمالیا۔ اس وقت وہ پندرہ سال کی عمر کے تھے۔
تشریح : معلوم ہوا کہ پندرہ سال کی عمر میں مرد بالغ تصور کیا جا تا ہے اور اس پر شرعی احکام پورے طور پر لاگو ہوجاتے ہیں۔ معلوم ہوا کہ پندرہ سال کی عمر میں مرد بالغ تصور کیا جا تا ہے اور اس پر شرعی احکام پورے طور پر لاگو ہوجاتے ہیں۔