‌صحيح البخاري - حدیث 4078

كِتَابُ المَغَازِي بَابُ مَنْ قُتِلَ مِنَ المُسْلِمِينَ يَوْمَ أُحُدٍ صحيح حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: مَا نَعْلَمُ حَيًّا مِنْ أَحْيَاءِ العَرَبِ أَكْثَرَ شَهِيدًا أَعَزَّ يَوْمَ القِيَامَةِ مِنَ الأَنْصَارِ قَالَ قَتَادَةُ: وَحَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ أَنَّهُ قُتِلَ مِنْهُمْ يَوْمَ أُحُدٍ سَبْعُونَ، وَيَوْمَ بِئْرِ مَعُونَةَ سَبْعُونَ، وَيَوْمَ اليَمَامَةِ سَبْعُونَ، قَالَ: «وَكَانَ بِئْرُ مَعُونَةَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَيَوْمُ اليَمَامَةِ عَلَى عَهْدِ أَبِي بَكْرٍ، يَوْمَ مُسَيْلِمَةَ الكَذَّابِ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4078

کتاب: غزوات کے بیان میں باب: جن مسلمانوں نے غزوئہ احد میں شہادت پائی ان کا بیان۔ ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا ، کہا ہم سے معاذبن ہشام نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے بیان کیا کہ عرب کے تمام قبا ئل میں کوئی قبیلہ انصار کے مقا بلے میں اس عزت کو حاصل نہیں کر سکا کہ اس کے سب سے زیادہ آدمی شہید ہوئے اوروہ قبیلہ قیامت کے دن سب سے زیا دہ عزت کے ساتھ اٹھے گا۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے ہم سے بیان کیا کہ غزوئہ احد میں قبیلہ انصار کے ستر آدمی شہید ہوئے اور بئر معونہ کے حادثہ میں اس کے سترآدمی شہید ہوئے اور یمامہ کی لڑائی میں اس کے ستر آدمی شہید ہوئے۔ راوی نے بیان کیا کہ بئر معونہ کا واقعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وقت میں پیش آیا تھا اور یمامہ کی جنگ ابو بکر رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں ہوئی تھی جو مسیلمہ کذاب سے ہوئی تھی۔
تشریح : بئر معونہ میں ستر وہ آدمی شہید ہوئے جو سب انصاری تھے اور قرآن مجید کے قاری تھے۔ جو محض تبلیغی خدمات کے لیے نکلے تھے مگر دھوکے سے کفار نے انکو شہید کر ڈالا تھا۔ آگے حدیث میں ان کی تفصیل آرہی ہے اور آگے والی احادیث میں بھی کچھ ان کے کوائف مذکور ہیں۔ بئر معونہ میں ستر وہ آدمی شہید ہوئے جو سب انصاری تھے اور قرآن مجید کے قاری تھے۔ جو محض تبلیغی خدمات کے لیے نکلے تھے مگر دھوکے سے کفار نے انکو شہید کر ڈالا تھا۔ آگے حدیث میں ان کی تفصیل آرہی ہے اور آگے والی احادیث میں بھی کچھ ان کے کوائف مذکور ہیں۔