‌صحيح البخاري - حدیث 4070

كِتَابُ المَغَازِي بَاب لَيْسَ لَكَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْءٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ قَالَ حُمَيْدٌ وَثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ شُجَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ فَقَالَ كَيْفَ يُفْلِحُ قَوْمٌ شَجُّوا نَبِيَّهُمْ فَنَزَلَتْ لَيْسَ لَكَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْءٌ صحيح وَعَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ، سَمِعْتُ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو عَلَى صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ، وَسُهَيْلِ بْنِ عَمْرٍو، وَالحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ فَنَزَلَتْ {لَيْسَ لَكَ مِنَ الأَمْرِ شَيْءٌ} [آل عمران: 128]- إِلَى [ص:100] قَوْلِهِ - {فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ} [آل عمران: 128]

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4070

کتاب: غزوات کے بیان میں باب: اللہ تعالٰی کا فرمان۔۔۔۔۔۔۔۔ اور حنظلہ بن ابی سفیان سے روایت ہے ، انہو ں نے بیان کیا کہ میں نے سا لم بن عبد اللہ سے سنا ، وہ بیان کرتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صفوان بن امیہ ، سہیل بن عمرو اور حارث بن ہشام کے لیے بد دعاکرتے تھے اس پر یہ آیت ﴾( لیس لک من الامر شئء ) ( فانھم ظلمون )َ﴿تک نازل ہوئی۔
تشریح : یہ تینوں شخص اس وقت کا فر تھے ۔ بعد میں اللہ تعالی نے ان کو اسلام کی توفیق دی اور شاید یہی حکمت تھی جو اللہ تعالی نے اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے لیے بد دعا کرنے سے منع فرمایا ۔ کہتے ہیں جنگ احد میں عتبہ بن ابی وقاص نے آپ کا نیچے کا دانت توڑا اور نیچے کا ہونٹ زخمی کیا اور عبداللہ بن شہاب نے آپ کا چہرہ زخمی کیا اور عبداللہ بن قمیہ نے پتھر مار کر آپ کا رخسار زخمی کیا ۔ زرہ کے دو چھلے آپ کے مبارک رخسار میں گھس گئے ۔ آپ نے فرمایا اللہ تجھ کو ذلیل وخوار کرے گا ۔ ایسا ہی ہوا ۔ ایک پہاڑی بکری نے سینگ مار کر ہلاک کردیا ۔ بعضوں نے کہا یہ قاریوں کے قصے میں اتری جب آپ رعل اور ذکوان اور عصیہ وغیرہ قبائل پر لعنت کرتے تھے لیکن اکثر کا یہی قول ہے کہ یہ آیت احد کے بارے میں اتری ۔ ( وحیدی ) یہ تینوں شخص اس وقت کا فر تھے ۔ بعد میں اللہ تعالی نے ان کو اسلام کی توفیق دی اور شاید یہی حکمت تھی جو اللہ تعالی نے اپنے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کو ان کے لیے بد دعا کرنے سے منع فرمایا ۔ کہتے ہیں جنگ احد میں عتبہ بن ابی وقاص نے آپ کا نیچے کا دانت توڑا اور نیچے کا ہونٹ زخمی کیا اور عبداللہ بن شہاب نے آپ کا چہرہ زخمی کیا اور عبداللہ بن قمیہ نے پتھر مار کر آپ کا رخسار زخمی کیا ۔ زرہ کے دو چھلے آپ کے مبارک رخسار میں گھس گئے ۔ آپ نے فرمایا اللہ تجھ کو ذلیل وخوار کرے گا ۔ ایسا ہی ہوا ۔ ایک پہاڑی بکری نے سینگ مار کر ہلاک کردیا ۔ بعضوں نے کہا یہ قاریوں کے قصے میں اتری جب آپ رعل اور ذکوان اور عصیہ وغیرہ قبائل پر لعنت کرتے تھے لیکن اکثر کا یہی قول ہے کہ یہ آیت احد کے بارے میں اتری ۔ ( وحیدی )