كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ مَا جَاءَ فِي القِبْلَةِ، وَمَنْ لَمْ يَرَ الإِعَادَةَ عَلَى مَنْ سَهَا، فَصَلَّى إِلَى غَيْرِ القِبْلَةِ صحيح حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، عَنِ الحَكَمِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: صَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: الظُّهْرَ خَمْسًا، فَقَالُوا: أَزِيدَ فِي الصَّلاَةِ؟ قَالَ: «وَمَا ذَاكَ» قَالُوا: صَلَّيْتَ خَمْسًا [ص:90]، فَثَنَى رِجْلَيْهِ وَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
باب: قبلہ سے متعلق اور احادیث
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا کہ کہا ہم سے یحییٰ بن سعید بن قطان نے شعبہ کے واسطے سے، انھوں نے ابراہیم سے، انھوں نے علقمہ سے انھوں نے عبداللہ سے، انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ( بھولے سے ) ظہر کی نماز ( ایک مرتبہ ) پانچ رکعت پڑھی ہیں۔ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ پھر آپ نے اپنے پاؤں موڑ لیے اور ( سہو کے ) دو سجدے کئے۔
تشریح :
گذشتہ حدیث سے ثابت ہوا کہ کچھ صحابہ نے باوجود اس کے کہ کچھ نماز کعبہ کی طرف پیٹھ کرکے پڑھی مگر اس کو دوبارہ نہیں لوٹایا اوراس حدیث سے یہ نکلا کہ آپ نے بھول کر لوگوں کی طرف منہ کرلیا اورکعبہ کی طرف آپ کی پیٹھ ہوگئی مگرآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کو پھر بھی نہیں لوٹایا، باب کا یہی مقصود تھا۔
گذشتہ حدیث سے ثابت ہوا کہ کچھ صحابہ نے باوجود اس کے کہ کچھ نماز کعبہ کی طرف پیٹھ کرکے پڑھی مگر اس کو دوبارہ نہیں لوٹایا اوراس حدیث سے یہ نکلا کہ آپ نے بھول کر لوگوں کی طرف منہ کرلیا اورکعبہ کی طرف آپ کی پیٹھ ہوگئی مگرآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کو پھر بھی نہیں لوٹایا، باب کا یہی مقصود تھا۔