‌صحيح البخاري - حدیث 4019

كِتَابُ المَغَازِي بَابٌ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَدِيٍّ عَنْ الْمِقْدَادِ بْنِ الْأَسْوَدِ ح حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَمِّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ اللَّيْثِيُّ ثُمَّ الْجُنْدَعِيُّ أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَدِيِّ بْنِ الْخِيَارِ أَخْبَرَهُ أَنَّ الْمِقْدَادَ بْنَ عَمْرٍو الْكِنْدِيَّ وَكَانَ حَلِيفًا لِبَنِي زُهْرَةَ وَكَانَ مِمَّنْ شَهِدَ بَدْرًا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَأَيْتَ إِنْ لَقِيتُ رَجُلًا مِنْ الْكُفَّارِ فَاقْتَتَلْنَا فَضَرَبَ إِحْدَى يَدَيَّ بِالسَّيْفِ فَقَطَعَهَا ثُمَّ لَاذَ مِنِّي بِشَجَرَةٍ فَقَالَ أَسْلَمْتُ لِلَّهِ أَأَقْتُلُهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ بَعْدَ أَنْ قَالَهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقْتُلْهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ قَطَعَ إِحْدَى يَدَيَّ ثُمَّ قَالَ ذَلِكَ بَعْدَ مَا قَطَعَهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقْتُلْهُ فَإِنْ قَتَلْتَهُ فَإِنَّهُ بِمَنْزِلَتِكَ قَبْلَ أَنْ تَقْتُلَهُ وَإِنَّكَ بِمَنْزِلَتِهِ قَبْلَ أَنْ يَقُولَ كَلِمَتَهُ الَّتِي قَالَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4019

کتاب: غزوات کے بیان میں باب ہم سے ابو عاصم نے بیان کیا ، کہاہم سے ابن جریج نے ، ان سے زہری نے ، ان سے عطاءبن یزید لیثی نے ، ان سے عبید اللہ بن عدی نے اور ان سے حضرت مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ نے ۔ ( دوسری سند ) امام بخاری نے کہا اور مجھ سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ، کہا ہم سے یعقوب بن ابراہیم بن سعد نے ، ان سے ابن شہاب کے بھتیجے ( محمد بن عبد اللہ ) نے ، اپنے چچا ( محمد بن مسلم بن شہاب ) سے بیان کیا ، انہیں عطاءبن یزید لیثی ثم الجندعی نے خبردی ، انہیں عبیداللہ بن عدی بن خیار نے خبردی اور انہیں مقداد بن عمرو کندی رضی اللہ عنہ نے ، وہ بنی زہرہ کے حلیف تھے اور بدر کی لڑائی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے ۔ انہوں نے خبر دی کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ اگر کسی موقع پر میری کسی کافر سے ٹکر ہوجائے اور ہم دونوںایک دوسرے کو قتل کرنے کی کوشش میں لگ جائیں اور وہ میرے ایک ہاتھ پر تلوار مار کر اسے کاٹ ڈالے ، پھر وہ مجھ سے بھاگ کر ایک درخت کی پناہ لے کر کہنے لگے ” میں اللہ پر ایمان لے آیا ۔ “ تو کیا یا رسول اللہ ! اس کے اس اقرار کے بعد پھر بھی میں اسے قتل کردوں ؟ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر تم اسے قتل نہ کرنا ۔ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! وہ پہلے میرا ایک ہاتھ بھی کاٹ چکا ہے ؟ اور یہ اقرار میرے ہاتھ کاٹنے کے بعد کیا ہے ؟ آپ نے پھر بھی یہی فرمایا کہ اسے قتل نہ کرنا ، کیونکہ اگر تو نے اسے قتل کر ڈالا تو اسے قتل کر نے سے پہلے جو تمہارا مقام تھا اب اس کا وہ مقام ہوگا اور تمہارا مقام وہ ہوگا جو اس کا مقام اس وقت تھا جب اس نے اس کلمہ کا اقرار نہیں کیا تھا ۔
تشریح : تو اس کے قتل کرنے سے پہلے تو جیسے مسلمان معصوم مرحوم تھا ایسے ہی اسلام کا کلمہ پڑھنے سے وہ مسلمان معصوم مرحوم ہو گیا ۔ پہلے اس کا مار ڈالنا درست تھا ایسے ہی اب اس کے قصاص میں تیرا مار ڈالنا درست ہوجائے گا۔ تو اس کے قتل کرنے سے پہلے تو جیسے مسلمان معصوم مرحوم تھا ایسے ہی اسلام کا کلمہ پڑھنے سے وہ مسلمان معصوم مرحوم ہو گیا ۔ پہلے اس کا مار ڈالنا درست تھا ایسے ہی اب اس کے قصاص میں تیرا مار ڈالنا درست ہوجائے گا۔