‌صحيح البخاري - حدیث 4007

كِتَابُ المَغَازِي بَابٌ صحيح حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ سَمِعْتُ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ يُحَدِّثُ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ فِي إِمَارَتِهِ أَخَّرَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ الْعَصْرَ وَهُوَ أَمِيرُ الْكُوفَةِ فَدَخَلَ عَلَيْهِ أَبُو مَسْعُودٍ عُقْبَةُ بْنُ عَمْرٍو الْأَنْصَارِيُّ جَدُّ زَيْدِ بْنِ حَسَنٍ شَهِدَ بَدْرًا فَقَالَ لَقَدْ عَلِمْتَ نَزَلَ جِبْرِيلُ فَصَلَّى فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَمْسَ صَلَوَاتٍ ثُمَّ قَالَ هَكَذَا أُمِرْتُ كَذَلِكَ كَانَ بَشِيرُ بْنُ أَبِي مَسْعُودٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4007

کتاب: غزوات کے بیان میں باب ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، انہیں زہری نے ، انہوں نے عروہ بن زبیر سے سنا کہ امیر المومنین عمر بن عبدالعزیز سے انہوں نے ان کے عہد خلافت میں یہ حدیث بیان کی کہ مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ جب کوفہ کے امیر تھے ، تو انہوں نے ایک دن عصر کی نماز میں دیر کی ۔ اس پر زید بن حسن کے نانا ابومسعود عقبہ بن عمرو انصاری رضی اللہ عنہ ان کے یہاں گئے ۔ وہ بدرکی لڑائی میں شریک ہونے والے صحابہ میں سے تھے اور کہا ، آپ کو معلوم ہے کہ حضرت جبرئیل ( نماز کا طریقہ بتانے کے لیے ) آئے اور آپ نے نماز پڑھی اور حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے پیچھے نماز پڑھی ، پانچوںوقت کی نمازیں ۔ پھر فرمایا کہ اسی طرح مجھے حکم ملا ہے ۔ بشیر بن ابی مسعود بھی یہ حدیث اپنے والد سے بیان کرتے تھے ۔
تشریح : ابومسعود رضی اللہ عنہ کی بیٹی ام بشر پہلے سعید بن زید بن عمرو بن نفیل کو منسوب تھیں۔ بعد میں حضرت حسن رضی اللہ عنہ نے ان سے نکاح کرلیا اور ان کے بطن سے حضرت زید بن حسن رضی اللہ عنہ پیدا ہوئے۔ ابومسعود رضی اللہ عنہ بدری تھے۔ یہی با ب سے وجہ مطابقت ہے۔ ابومسعود رضی اللہ عنہ کی بیٹی ام بشر پہلے سعید بن زید بن عمرو بن نفیل کو منسوب تھیں۔ بعد میں حضرت حسن رضی اللہ عنہ نے ان سے نکاح کرلیا اور ان کے بطن سے حضرت زید بن حسن رضی اللہ عنہ پیدا ہوئے۔ ابومسعود رضی اللہ عنہ بدری تھے۔ یہی با ب سے وجہ مطابقت ہے۔