كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ التَّوَجُّهِ نَحْوَ القِبْلَةِ حَيْثُ كَانَ صحيح حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي عَلَى رَاحِلَتِهِ، حَيْثُ تَوَجَّهَتْ فَإِذَا أَرَادَ الفَرِيضَةَ نَزَلَ فَاسْتَقْبَلَ القِبْلَةَ»
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
باب: ہر مقام اور ملک میں رخ قبلہ کی طرف ہو
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے ہشام بن عبداللہ دستوائی نے، کہا ہم سے یحییٰ بن ابی کثیر نے محمد بن عبدالرحمن کے واسطہ سے، انھوں نے جابر بن عبداللہ سے، انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری پر خواہ اس کا رخ کسی طرف ہو ( نفل ) نماز پڑھتے تھے لیکن جب فرض نماز پڑھنا چاہتے تو سواری سے اتر جاتے اور قبلہ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتے۔
تشریح :
نفل نمازیں سواری پر پڑھنا درست ہے اوررکوع سجدہ بھی اشارے سے کرنا کافی ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ اونٹنی پر نماز شروع کرتے وقت آپ قبلہ کی طرف منہ کرکے تکبیر کہہ لیا کرتے تھے۔
نفل نمازیں سواری پر پڑھنا درست ہے اوررکوع سجدہ بھی اشارے سے کرنا کافی ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ اونٹنی پر نماز شروع کرتے وقت آپ قبلہ کی طرف منہ کرکے تکبیر کہہ لیا کرتے تھے۔