‌صحيح البخاري - حدیث 3994

كِتَابُ المَغَازِي بَابُ شُهُودِ المَلاَئِكَةِ بَدْرًا صحيح حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى، سَمِعَ مُعَاذَ بْنَ رِفَاعَةَ، أَنَّ مَلَكًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ، وَعَنْ يَحْيَى، أَنَّ يَزِيدَ بْنَ الهَادِ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ كَانَ مَعَهُ يَوْمَ حَدَّثَهُ مُعَاذٌ هَذَا الحَدِيثَ فَقَالَ يَزِيدُ: فَقَالَ مُعَاذٌ: «إِنَّ السَّائِلَ هُوَ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلاَمُ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3994

کتاب: غزوات کے بیان میں باب: جنگ بدر میں فرشتوں کا شریک ہونا ہم سے اسحاق بن منصور نے بیا ن کیا ، ہم کو یزید بن ہارون نے خبر دی ، کہا ہم کو یحییٰ بن سعید انصاری نے خبردی اور انہوں نے معاذ بن رفاعہ سے سنا کہ ایک فرشتے نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا اور یحییٰ بن سعید انصاری سے روایت ہے کہ یزید بن ہاد نے انہیں خبر دی کہ جس دن معاذ بن رفاعہ نے ان سے یہ حدیث بیان کی تھی تو وہ بھی ان کے ساتھ تھے ۔ یزید نے بیان کیا کہ معاذ نے کہا تھا کہ پوچھنے والے حضرت جبرئیل تھے ۔
تشریح : یعنی بدر والوں کو جیسا کہ اوپر گزرا ہے حضرت رافع رضی اللہ عنہ بیعت عقبہ میں شریک ہونے کو بدر میں شریک ہونے سے افضل جانتے تھے۔ کیو نکہ بیعت عقبہ ہی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی کا میابی اور ہجرت کا باعث بنی تو اسلام کی بنیاد یہی ٹھہری۔ یعنی بدر والوں کو جیسا کہ اوپر گزرا ہے حضرت رافع رضی اللہ عنہ بیعت عقبہ میں شریک ہونے کو بدر میں شریک ہونے سے افضل جانتے تھے۔ کیو نکہ بیعت عقبہ ہی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی کا میابی اور ہجرت کا باعث بنی تو اسلام کی بنیاد یہی ٹھہری۔