‌صحيح البخاري - حدیث 3988

كِتَابُ المَغَازِي بَابُ فَضْلِ مَنْ شَهِدَ بَدْرًا صحيح حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ إِنِّي لَفِي الصَّفِّ يَوْمَ بَدْرٍ إِذْ الْتَفَتُّ فَإِذَا عَنْ يَمِينِي وَعَنْ يَسَارِي فَتَيَانِ حَدِيثَا السِّنِّ فَكَأَنِّي لَمْ آمَنْ بِمَكَانِهِمَا إِذْ قَالَ لِي أَحَدُهُمَا سِرًّا مِنْ صَاحِبِهِ يَا عَمِّ أَرِنِي أَبَا جَهْلٍ فَقُلْتُ يَا ابْنَ أَخِي وَمَا تَصْنَعُ بِهِ قَالَ عَاهَدْتُ اللَّهَ إِنْ رَأَيْتُهُ أَنْ أَقْتُلَهُ أَوْ أَمُوتَ دُونَهُ فَقَالَ لِي الْآخَرُ سِرًّا مِنْ صَاحِبِهِ مِثْلَهُ قَالَ فَمَا سَرَّنِي أَنِّي بَيْنَ رَجُلَيْنِ مَكَانَهُمَا فَأَشَرْتُ لَهُمَا إِلَيْهِ فَشَدَّا عَلَيْهِ مِثْلَ الصَّقْرَيْنِ حَتَّى ضَرَبَاهُ وَهُمَا ابْنَا عَفْرَاءَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3988

کتاب: غزوات کے بیان میں باب: بدر کی لڑائی میں حاضر ہونے والوں کی فضیلت کا بیان مجھ سے یعقوب نے بیان کیا ، ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ، ان سے ان کے والد نے ، ان کے دادا سے کہ عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے کہا ، بدر کی لڑائی کے موقع پر میں صف میں کھڑا ہوا تھا ۔ میں نے مڑ کے دیکھاتو میری داہنی اور بائیں طرف دو نوجوان کھڑے تھے ۔ ابھی میں ان کے متعلق کوئی فیصلہ بھی نہ کر پایا تھا کہ ایک نے مجھ سے چپکے سے پوچھا تا کہ اس کا ساتھی سننے نہ پائے ، چچا ! مجھے ابوجہل کو دکھادو میں نے کہا بھتیجے ! تم اسے دیکھ کر کیا کروگے ؟ اس نے کہا ، میں نے اللہ تعا لی کے سامنے یہ عہد کیا ہے کہ اگر میں نے اسے دیکھ لیا تو یا اسے قتل کر کے رہوںگا یا پھر خود اپنی جان دے دوں گا ۔ دوسرے نوجوان نے بھی اپنے ساتھی سے چھپا تے ہوئے مجھ سے یہی بات پو چھی ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ان دونوں نوجوانوں کے درمیان میں کھڑے ہو کر مجھے بہت خوشی ہوئی ۔ میں نے اشارے سے انہیں ابوجہل کو دکھا دیا ۔ جسے دیکھتے ہی وہ دونوں باز کی طرح اس پر جھپٹے اور فورا ًہی اسے مار گرایا ۔ یہ دونوں عفراءکے بیٹے تھے ۔
تشریح : بعض روایتوں میں ہے کہ یہ دونوں معاذبن عفراءاور معوذ بن عفراء بن جموح تھے۔ معاذ اوور معوذ کی والدہ کا نام عفراءتھا۔ ان کے باپ کا نام حارث بن رفاعہ تھا۔ ان لڑ کوں نے پہلے ہی یہ عہد کیا تھا کہ ابو جہل ہمارے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو گالیاں دیتا ہے ہم اس کو ختم کر کے ہی رہیں گے۔ اللہ نے ان کا عزم پورا کر دکھایا ۔ وہ ابو جہل کو معلوم کر کے اس پر ایسے لپکے جیسے شکرہ پرندہ چڑیا پر لپکتا ہے۔ بعض روایتوں میں ہے کہ یہ دونوں معاذبن عفراءاور معوذ بن عفراء بن جموح تھے۔ معاذ اوور معوذ کی والدہ کا نام عفراءتھا۔ ان کے باپ کا نام حارث بن رفاعہ تھا۔ ان لڑ کوں نے پہلے ہی یہ عہد کیا تھا کہ ابو جہل ہمارے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو گالیاں دیتا ہے ہم اس کو ختم کر کے ہی رہیں گے۔ اللہ نے ان کا عزم پورا کر دکھایا ۔ وہ ابو جہل کو معلوم کر کے اس پر ایسے لپکے جیسے شکرہ پرندہ چڑیا پر لپکتا ہے۔