‌صحيح البخاري - حدیث 3982

كِتَابُ المَغَازِي بَابُ فَضْلِ مَنْ شَهِدَ بَدْرًا صحيح حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ حُمَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ أُصِيبَ حَارِثَةُ يَوْمَ بَدْرٍ وَهُوَ غُلَامٌ فَجَاءَتْ أُمُّهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ عَرَفْتَ مَنْزِلَةَ حَارِثَةَ مِنِّي فَإِنْ يَكُنْ فِي الْجَنَّةِ أَصْبِرْ وَأَحْتَسِبْ وَإِنْ تَكُ الْأُخْرَى تَرَى مَا أَصْنَعُ فَقَالَ وَيْحَكِ أَوَهَبِلْتِ أَوَجَنَّةٌ وَاحِدَةٌ هِيَ إِنَّهَا جِنَانٌ كَثِيرَةٌ وَإِنَّهُ فِي جَنَّةِ الْفِرْدَوْسِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3982

کتاب: غزوات کے بیان میں باب: بدر کی لڑائی میں حاضر ہونے والوں کی فضیلت کا بیان مجھ سے عبد اللہ بن محمد نے بیان کیا‘ ہم سے معاویہ بن عمرونے بیان کیا‘ہم سے ابو اسحاق نے بیان کیا‘ ان سے حمید نے بیان کیا کہ میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سنا‘ انہوں نے بیان کیا کہ حارثہ بن سراقہ انصاری رضی اللہ عنہ جو ابھی نو عمر لڑکے تھے‘ بدر کے دن شہید ہوگئے تھے ( پانی پینے کے لیے حوض پر آئے تھے کہ ایک تیر نے شہید کردیا ) پھر ان کی والدہ ( ربیع بنت النصر‘ انس رضی اللہ عنہ کی پھو پھی ) رسول اللہ ا کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا
تشریح : حدیث سے بدر میں شریک ہونے والوں کی فضیلت ثابت ہوئی کہ وہ سب جنتی ہیں ۔ یہ اللہ کا قطعی فیصلہ ہے ۔ یہ حا رثہ بن سراقہ بن حارث بن عدی انصاری بن عدی بن نجارہیں ۔ حارثہ کے باپ سراقہ صحا بی رضی اللہ عنہ جنگ حنین میں شہید ہوئے تھے۔ ( رضی اللہ عنہ۔ ) حدیث سے بدر میں شریک ہونے والوں کی فضیلت ثابت ہوئی کہ وہ سب جنتی ہیں ۔ یہ اللہ کا قطعی فیصلہ ہے ۔ یہ حا رثہ بن سراقہ بن حارث بن عدی انصاری بن عدی بن نجارہیں ۔ حارثہ کے باپ سراقہ صحا بی رضی اللہ عنہ جنگ حنین میں شہید ہوئے تھے۔ ( رضی اللہ عنہ۔ )