كِتَابُ المَغَازِي بَابُ قَتْلِ أَبِي جَهْلٍ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي يُوسُفُ بْنُ الْمَاجِشُونِ عَنْ صَالِحِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ كَاتَبْتُ أُمَيَّةَ بْنَ خَلَفٍ فَلَمَّا كَانَ يَوْمَ بَدْرٍ فَذَكَرَ قَتْلَهُ وَقَتْلَ ابْنِهِ فَقَالَ بِلَالٌ لَا نَجَوْتُ إِنْ نَجَا أُمَيَّةُ
کتاب: غزوات کے بیان میں
باب: ( بدر کے دن ) ابوجہل کا قتل ہونا
ہم سے عبدالعزیز بن عبداللہ اویسی نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے یوسف بن ماجشون نے بیان کیا ، ان سے صالح بن ابراہیم بن عبدالرحمن بن عوف نے ، ان سے ان کے والد ابراہیم نے ان کے دادا حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ سے ، انہوں نے بیان کیا کہ امیہ بن خلف سے ( ہجرت کے بعد ) میرا عہد نامہ ہوگیا تھا ۔ پھر بدر کی لڑائی کے موقع پر انہو نے اس کے اور اس کے بیٹے ( علی ) کے قتل کا ذکر کیا ، بلال نے ( جب اسے دیکھ لیا تو ) کہا کہ اگر آج امیہ بچ نکلا تو میں آخرت میں عذاب سے بچ نہیں سکوں گا ۔
تشریح :
( عہد نامہ یہ تھا ) کہ امیہ مکہ میں عبدالرحمن کی جائیداد محفوظ رکھے۔ اس کے عوض عبدالرحمن امیہ کی جائیداد کی مدینہ میں حفاظت کریں گے۔ جنگ بدر میں امیہ کو بچانے کے لیے عبدالرحمن ان کے اوپر گر پڑے تھے مگر مسلمانوں نے تلواروں سے اسے چھلنی بنا دیا۔
( عہد نامہ یہ تھا ) کہ امیہ مکہ میں عبدالرحمن کی جائیداد محفوظ رکھے۔ اس کے عوض عبدالرحمن امیہ کی جائیداد کی مدینہ میں حفاظت کریں گے۔ جنگ بدر میں امیہ کو بچانے کے لیے عبدالرحمن ان کے اوپر گر پڑے تھے مگر مسلمانوں نے تلواروں سے اسے چھلنی بنا دیا۔