‌صحيح البخاري - حدیث 3970

كِتَابُ المَغَازِي بَابُ قَتْلِ أَبِي جَهْلٍ صحيح حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ السَّلُولِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ سَأَلَ رَجُلٌ الْبَرَاءَ وَأَنَا أَسْمَعُ قَالَ أَشَهِدَ عَلِيٌّ بَدْرًا قَالَ بَارَزَ وَظَاهَرَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3970

کتاب: غزوات کے بیان میں باب: ( بدر کے دن ) ابوجہل کا قتل ہونا مجھ سے ابو عبداللہ احمد بن سعید نے بیان کیا ، ہم سے اسحاق بن منصور سلولی نے بیان کیا ، ہم سے ابراہیم بن یوسف نے بیان کیا ، ان سے ان کے باپ یوسف بن اسحاق نے اور ان سے ان کے دادا ابواسحاق سبیعی نے کہ ایک شخص نے حضرت براء رضی اللہ عنہ سے پوچھا اور میں سن رہا تھا کہ کیا حضرت علی رضی اللہ عنہ بدر کی جنگ میں شریک تھے ؟ انہوں نے کہا کہ ہاں انہوں نے تو مبارزت کی تھی اور غالب رہے تھے ۔ ( تلے اوپر وہ دوزرہیں پہنے ہوئے تھے )
تشریح : اس شخص کو حضرت علی رضی اللہ عنہ کی کم سنی کی وجہ سے یہ گمان ہوا ہوگا کہ شاید وہ جنگ بدر میں نہ شریک ہوئے ہوں۔ براءنے ان کا غلط گمان رفع کردیا کہ لڑائی میں نکلنا کیا مقاتلہ کے لیے میدان میں نکلے اور ولید بن عتبہ کو قتل کیا۔ مبارزت یعنی میدان جنگ میں نکل کر کے دشمن کو للکارنا۔ جن لوگوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ پر خروج کیا تھا وہ ان کے قسم قسم کے عیب تلاش کرتے رہتے تھے جن کی کوئی حقیقت نہ تھی۔ براءنے جو جواب دیا ہے گویا مخالفین کے منہ پر طمانچہ ہے۔ اس شخص کو حضرت علی رضی اللہ عنہ کی کم سنی کی وجہ سے یہ گمان ہوا ہوگا کہ شاید وہ جنگ بدر میں نہ شریک ہوئے ہوں۔ براءنے ان کا غلط گمان رفع کردیا کہ لڑائی میں نکلنا کیا مقاتلہ کے لیے میدان میں نکلے اور ولید بن عتبہ کو قتل کیا۔ مبارزت یعنی میدان جنگ میں نکل کر کے دشمن کو للکارنا۔ جن لوگوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ پر خروج کیا تھا وہ ان کے قسم قسم کے عیب تلاش کرتے رہتے تھے جن کی کوئی حقیقت نہ تھی۔ براءنے جو جواب دیا ہے گویا مخالفین کے منہ پر طمانچہ ہے۔