‌صحيح البخاري - حدیث 3967

كِتَابُ المَغَازِي بَابُ قَتْلِ أَبِي جَهْلٍ صحيح حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الصَّوَّافُ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ كَانَ يَنْزِلُ فِي بَنِي ضُبَيْعَةَ وَهُوَ مَوْلًى لِبَنِي سَدُوسَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ عَنْ أَبِي مِجْلَزٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ عُبَادٍ قَالَ قَالَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِينَا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ هَذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3967

کتاب: غزوات کے بیان میں باب: ( بدر کے دن ) ابوجہل کا قتل ہونا ہم سے اسحاق بن ابراہیم صواف نے بیان کیا ، ہم سے یوسف بن یعقوب نے بیان کیا ، ان کا بنی ضبیعہ کے یہاں آنا جانا تھا اور وہ بنی سدوس کے غلام تھے ۔ کہا ہم سے سلیمان تیمی نے بیان کیا ، ان سے ابو مجلز نے اور ان سے قیس بن عباد نے بیان کیا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کہا ، یہ آیت ہمارے ہی بارے میں نازل ہوئی تھی ﴾ہذان خصمٰن اختصموا فی ربہم﴿ ( الحج : )
تشریح : قتادہ نے کہا کہ اس آیت سے اہل کتاب اور اہل اسلام مراد ہیں۔ جبکہ وہ دونوں اپنے اپنے لئے اولویت کے مدعی ہوئے۔ مجاہد نے کہا کہ مومن اور کافر مراد ہیں۔ بقول علامہ ابن جریر، آیت سب کو شامل ہے جو بھی کفر واسلام کا مقابلہ ہو نتیجہ یہ ہے جو آگے آیت میں مذکور ہے فالذین کفروا قطعت لہم ثیاب من نار ( الحج :19 ) یعنی کافروں کو دوزخ کے کپڑے پہنائے جائیں گے اور ان کے سروں پر دوزخ کا گرم کھولتا ہوا پانی ڈالا جائے گا۔ قتادہ نے کہا کہ اس آیت سے اہل کتاب اور اہل اسلام مراد ہیں۔ جبکہ وہ دونوں اپنے اپنے لئے اولویت کے مدعی ہوئے۔ مجاہد نے کہا کہ مومن اور کافر مراد ہیں۔ بقول علامہ ابن جریر، آیت سب کو شامل ہے جو بھی کفر واسلام کا مقابلہ ہو نتیجہ یہ ہے جو آگے آیت میں مذکور ہے فالذین کفروا قطعت لہم ثیاب من نار ( الحج :19 ) یعنی کافروں کو دوزخ کے کپڑے پہنائے جائیں گے اور ان کے سروں پر دوزخ کا گرم کھولتا ہوا پانی ڈالا جائے گا۔