‌صحيح البخاري - حدیث 3953

كِتَابُ المَغَازِي بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى صحيح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ حَوْشَبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ بَدْرٍ اللَّهُمَّ إِنِّي أَنْشُدُكَ عَهْدَكَ وَوَعْدَكَ اللَّهُمَّ إِنْ شِئْتَ لَمْ تُعْبَدْ فَأَخَذَ أَبُو بَكْرٍ بِيَدِهِ فَقَالَ حَسْبُكَ فَخَرَجَ وَهُوَ يَقُولُ سَيُهْزَمُ الْجَمْعُ وَيُوَلُّونَ الدُّبُرَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 3953

کتاب: غزوات کے بیان میں باب: اللہ تعالی کا فرمان مجھ سے عبد اللہ بن حوشب نے بیان کیا ، ہم سے عبدالوہاب نے بیان کیا ، ان سے خالد نے ، ان سے عکرمہ نے ، ان سے ابن عباسٰ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بدر کی لڑائی کے موقع پر فرمایا تھا ، اے اللہ ! میں تیرے عہد اور وعدہ کا واسطہ دیتا ہوں ، اگر تو چاہے ( کہ یہ کافر غالب ہوں تو مسلمانوں کے ختم ہوجانے کے بعد ) تیری عبادت نہ ہوگی ۔ اس پر ابو بکر رضی اللہ عنہ نے ح ض ورصلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ تھام لیا اور عر ض کیا ، بس کیجئے ، یا رسول اللہ ! اس کے بعد حضوراپنے خیمے سے باہر تشریف لائے تو آپ کی زبان پر یہ آیت تھی ” جلدہی کفار کی جماعت کو ہار ہوگی اور یہ پیٹھ پھیر کر بھاگ نکلیں گے ۔ “
تشریح : اللہ پا ک نے جو وعدہ فرمایاتھا وہ حرف بہ حرف صحیح ثابت ہوا۔ بدر کے دن اللہ تعالی نے پہلی بار ایک ہزار فرشتوں سے مدد نازل کی۔ پھر بڑھا کر تین ہزار کردئیے پھر پانچ ہزار فرشتوں سے مدد فرمائی۔ اسی لیے آیت کریمہ انی ممدکم بالف من الملئکۃ ( الانفال: 9 ) سورہ آل عمران کی آیت کے خلاف نہیں ہے جس میں پانچ ہزار کا ذکرہے۔ اللہ پا ک نے جو وعدہ فرمایاتھا وہ حرف بہ حرف صحیح ثابت ہوا۔ بدر کے دن اللہ تعالی نے پہلی بار ایک ہزار فرشتوں سے مدد نازل کی۔ پھر بڑھا کر تین ہزار کردئیے پھر پانچ ہزار فرشتوں سے مدد فرمائی۔ اسی لیے آیت کریمہ انی ممدکم بالف من الملئکۃ ( الانفال: 9 ) سورہ آل عمران کی آیت کے خلاف نہیں ہے جس میں پانچ ہزار کا ذکرہے۔